بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیار بھجوائے ، رپورٹ

اے پی پی  |  Mar 08, 2024

واشنگٹن ۔8مارچ (اے پی پی):جو بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیار بھجوائے ہیں۔ العربیہ اردو نے امریکی اخبارواشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے لیے امریکا نے اسرائیل کے ساتھ 100 خفیہ ہتھیاروں کے معاہدے کیے ہیں ۔

امریکا نے غزہ پر جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اسرائیل کو 100 سے زائد خفیہ ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی ہے، حالانکہ حکام کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ اسرائیلی رہنماؤں نے شہریوں کے تحفظ کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے اور اس کے طرز عمل پر بین الاقوامی تشویش بڑھ رہی ہے۔

اخبار نے ان معاہدوں کے درمیان تضاد کی نشاندہی کی، جس میں سینئر امریکی حکام اور قانون سازوں نے غزہ جنگ میں اسرائیلی فوجی حکمت عملی پر اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تصدیق کی گئی کہ جنگ کے آغاز سے اسرائیل کو صرف دو منظور شدہ معاہدوں کو منظر عام پر لایا گیا جن میں 106 ملین ڈالر کے ٹینک گولہ بارود اور 155 ملی میٹر گولے بنانے کے لیے 147.5 ملین ڈالر شامل ہیں ۔

اخبار نے امریکی حکام اور قانون سازوں کے “خفیہ معاہدوں” کے بارے میں تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک “حساس فوجی مسئلے”پر بات کرنے کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔انہوں نے وضاحت کی، مقررین کے مطابق، دیگر لین دین کے معاملے میں، جسے حکومتی زبان میں “غیر ملکی فوجی فروخت” کہا جاتا ہے، اسلحے کی منتقلی کو بغیر کسی عوامی بحث کے عمل میں لایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلحے کے سودے مشترکہ طور پر “فائر پاور کی بڑے پیمانے پر منتقلی” کے مترادف ہیں، ایک ایسے وقت میں جب سینئر امریکی حکام نے تشویش کا اظہار کیا کہ اسرائیلی حکام شہری ہلاکتوں کو محدود کرنے، غزہ میں مزید امداد کی اجازت دینے اور اس سے گریز کرنے کے لیے ان کے مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

بائیڈن انتظامیہ کے سابق سینئر اہلکار جیریمی کونینڈک نے اس حوالے سے کہا کہ یہ بہت کم عرصے میں فروخت کی ایک غیر معمولی تعداد ہے۔انہوں نےکہا کہ ہم اس سطح کے ہتھیاروں کو اتنے کم وقت میں منتقل نہیں کر سکتے اور ایسا کام کر سکتے ہیں جیسے ہم براہ راست ملوث نہ ہوں۔

اس تناظر میں محکمہ خارجہ کے ترجمان میٹ ملر نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے خود کانگریس کے قائم کردہ طریقہ کار پر عمل کیا تاکہ اراکین کو باخبر رکھا جائے اور اراکین کو باقاعدگی سے بریف کیا جائے، یہاں تک کہ جب رسمی اطلاع قانونی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نےکہا کہ امریکی حکام نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی کے حوالے سے کانگریس سے 200 سے زائد مرتبہ رابطہ کیا ہے۔اخبار نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی حکومت نے ان سودوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More