سعودی فٹبال فیڈریشن کا ’سیف پلس‘ ڈیجیٹل چینل کا آغاز

اردو نیوز  |  Mar 05, 2024

سعودی عربین فٹ بال فیڈریشن نے مقامی میچز نشر کرنے کے لیے آرٹیفیشیل انٹیلی جنس کی مدد سے ڈیجیٹل ویب سائٹ ’سیف پلس‘ کا آغاز کیا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق فیڈریشن نے پیر کو کہا ہے کہ سیف پلس پلیٹ فارم ایک مخصوص ویب سائٹ کے ذریعے آزمائشی بنیادوں پر میچوں کی سٹریمنگ کرے گا جبکہ سمارٹ فون ایپلی کیشن آئندہ ہفتے جاری کی جائے گی۔

سیف پلس پلیٹ فارم ابتدائی طور پر 62 سٹیڈیمز میں منعقد ہونے والے 15 مقابلوں کی براہ راست کوریج نشر کرے گا جس کا دائرہ کار بعد میں مزید بڑھایا جائے گا۔

سٹیڈیم میں نصب اعلیٰ معیار کے ملٹی اینگل کیمروں کے ساتھ ساتھ کلاؤڈ براڈکاسٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے یہ پلیٹ فارم ریاض میں قائم براڈکاسٹ سینٹر کے ساتھ منسلک رہے گا۔

سعودی عربین فٹ بال فیڈریشن کے صدر یاسر المسحل کا کہنا ہے کہ ’سیف پلس سعودی فٹ بال کو اگلے مرحلے تک لے جانے اور شائقین کو مملکت بھر میں منعقد ہونے والے میچوں تک فوری رسائی فراہم کرنے کے خواب کی تعبیر ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’ڈیجیٹل تبدیلی اور ٹیکنالوجی کے انضمام کو اپناتے ہوئے ہم اپنے قومی فٹ بال ماحولیاتی نظام کی مختلف سطحوں تک مداحوں کی رسائی کو بڑھانا چاہتے ہیں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے کلبوں، کوچز، سکاؤٹس اور قومی یوتھ ٹیم کو سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔‘

سیف پلس 62 سٹیڈیمز میں منعقد ہونے والے مچیز نشر کرے گا۔ فوٹو عرب نیوزسعودی فٹبال فیڈریشن نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ویب سائٹ مملکت بھر میں مردوں اور خواتین کے میچز نشر کرنے کے علاوہ کھلاڑیوں کا وسیع ڈیٹا بیس بھی مہیا کرے گی۔

کلبوں اور دیگر ٹیموں کے کھلاڑی  تکنیکی تجزیہ اور کارکردگی جانچنے کے لیے کھلاڑیوں کے اعداد و شمار اور ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔

فٹ بال  کے شائقین تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہ سکیں گے۔ فوٹو سیف پلسنیا ڈیجیٹل چینل سعودی فیڈریشن میں فٹ بال کی  طویل مدتی تبدیلی کی حکمت عملی کا تازہ ترین اقدام ہے جو مملکت کو عالمی فٹ بال میں اعلیٰ مقام تک پہنچانے کے لیے مددگار ثابت ہو گا۔

سیف پلس کے ذریعے فیڈریشن کی مصروفیات اور واقعات سے متعلق ڈیجیٹل مواد بھی پیش کیا جائے گا اور شائقین فٹ بال کی تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہ سکیں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More