چین کا جدت پسندی کا سفر پاکستان کے لیے متاثر کن ہے، پاکستانی قونصل جنرل

اے پی پی  |  Mar 05, 2024

بیجنگ۔5مارچ (اے پی پی):شنگھائی میں پاکستان کے قونصل جنرل حسین حیدر نے چین کےجدت پسند سفر کو سراہتے ہوئے اسے پاکستان کے لیے حوصلہ افزائی کا ایک قابل قدر ذریعہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان بھی اسی طرح کے ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نےچائنا اکنامک نیٹ کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران اقتصادی ، تکنیکی اور سماجی ترقی میں چین کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چینی معیشت کی عالمی سطح پر ترقی واقعی قابل ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے جاری 2 اجلاسوں یعنی نیشنل پیپلز کانگریس (این پی سی) اور چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی سی) اہمیت کے حامل ہیں جو چین کے جمہوری نظام اور اس کے عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔

پاکستانی قونصل جنرل نے کہا کہ ان سیشنز کے دوران بیان کیے گئے فیصلے اور پالیسیاں بلاشبہ چین کے مستقبل اور عالمی برادری میں اس کے کردار کی تشکیل کریں گی۔ گزشتہ چار سالوں سے شنگھائی میں قونصل جنرل کے طور پر انہوں نے دو سیشنز کی کارروائیوں کو قریب سے دیکھا ہے اور اقتصادی پالیسیوں، ذریعہ معاش کے تحفظ اور بین الاقوامی تعاون پر توجہ مرکوز کرنے سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ قونصل جنرل نے نوٹ کیا کہ چین کی سال کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو کا ہدف تقریباً 5 فیصد اس کی مضبوط اقتصادی پالیسیوں اور پائیدار اور جامع ترقی کے عزم کا ثبوت ہے۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے رواں سال جنوری میں جاری کردہ ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں رواں سال عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 3.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ توقع ہے کہ چین 2024 میں عالمی اوسط سے آگے بڑھ جائے گا اور عالمی اقتصادی ترقی میں ایک بڑا حصہ دار رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کے لیے چین کا جی ڈی پی ہدف اس کے معاشی مستقبل پر اس کے اعتماد اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے اس کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ پوری دنیا تسلیم کرتی ہے کہ گزشتہ 45 سالوں میں چین کی اقتصادی ترقی غیر معمولی رہی ہے۔ حسین حیدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چین اپنی معیشت کو آزادانہ طور پر کھولنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہےجس کا اس کے تجارتی شراکت داروں پر نمایاں اثر ہے اور اس نے عالمی اقتصادی استحکام اور بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور سب سے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک کے طور پر چین کی جدید کاری کا عمل پاکستان سمیت تجارتی شراکت داروں کے لیے بہترین مواقع فراہم کرے گا۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی ) کی مشترکہ تعمیر چین کی جدید کاری کی کوششوں کا ایک اہم محرک رہا ہے، جو ایشیا، یورپ اور افریقہ کو سڑکوں، ریل روڈز، بندرگاہوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے وسیع نیٹ ورک سے جوڑتا ہے۔ پاکستانی قونصل جنرل نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کی مشترکہ تعمیر میں چین کے اہم شراکت دار کے طور پر اس تعاون سے فائدہ اٹھایا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) ایک اہم منصوبہ ہے جس نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کے منظر نامے کو نمایاں طور پر تبدیل کر دیا ہے، کنیکٹیویٹی، توانائی کے تحفظ اور اقتصادی مواقع کو فروغ دیا ہے۔

بنیادی ڈھانچے کے علاوہ دیگر ممالک کے ساتھ چین کا تعاون مختلف شعبوں بشمول تجارت، ٹیکنالوجی اور ثقافتی تبادلوں تک وسیع ہے۔ چین کی اپنی منڈیوں کو کھولنے، تجارتی معاہدوں پر دستخط کرنے اور باہمی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کا عزم قابل ذکر رہا ہے۔ مزید یہ کہ ثقافتی تبادلے اور عوامی سطح پر رابطے پر چین کا زور قابل تعریف ہے۔ پاکستانی قونصل جنرل نے امید ظاہر کی کہ جیسا کہ چین اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کے اپنے یقینی منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، دونوں ممالک اپنے متعلقہ ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ پاک چین دوستی اور تعاون مزید مضبوط ہونے کے ساتھ ساتھ ، مستقبل دونوں ممالک کے لیے امید افزا نظر آرہا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More