بالی وڈ کی ایکشن فلم ’فائٹر‘ کو ریلیز سے ایک دن قبل متحدہ عرب امارات میں معطل کر دیا گیا ہے۔دیپیکا پاڈوکون اور ریتک روشن کی حب الوطنی پر مبنی یہ فلم 25 جنوری کو انڈیا سمیت دنیا بھر میں ریلیز کی گئی۔تاہم بدھ کی رات یو اے ای کے سنیما کی ویب سائٹس سے ایڈوانس بکنگ کے آپشنز کو ہٹا دیا گیا۔یو اے ای کے اخبار ’دی نیشنل‘ کے مطابق فلم کے ڈسٹریبیوٹر ’ہوم سکرین انٹرٹینمنٹ‘ نے کہا کہ فائٹر کی ریلیز کو ’معطل‘ کر دیا گیا ہے۔اس کے انسٹاگرام پوسٹ میں سنیما کی فہرست سے فلم کو ہٹانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، لیکن ایک نمائندے نے کہا کہ مزید تفصیلات دستیاب ہونے پر شیئر کی جائیں گی۔متحدہ عرب امارات کی میڈیا کونسل نے ملک میں فلموں کو ریلیز کرنے کی منظوری دی ہے لیکن ابھی تک کوئی اس پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔2.5 ارب انڈین روپے کے بجٹ سے بنائی گئی فلم فضائی جنگی مناظر پیش کرنے والی پہلی انڈین فلموں میں سے ایک ہے۔ اسے سدھارتھ آنند نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ پچھلے سال ریلیز ہونے والی ان کی فلم پٹھان اب تک کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی انڈین فلموں میں سے ایک ہے۔The release of #HrithikRoshan and #DeepikaPadukone starrer, #Fighter is currently suspended in the UAE.We will share more updates once available. pic.twitter.com/fYFwyHvFUo
— Home Screen Entertainment (@homescreenent) January 24, 2024
دیپیکا پاڈوکون اور ریتک روشن کے ساتھ اس میں انیل کپور، کرن سنگھ گروور اور اکشے اوبرائے شامل ہیں۔فلم کا پلاٹ ایک نئے اور ایلیٹ یونٹ، ایئر ڈریگن کے گرد گھومے گا، جسے وادی سری نگر میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں کے خلاف ایئر ہیڈ کوارٹر نے تعینات کیا ہے۔ اسے انڈین مسلح افواج کی بہادری، قربانی اور حب الوطنی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔2019 کے پلوامہ حملے جیسے حقیقی زندگی کے واقعات کے حوالے بھی اس فلم میں شامل ہیں جہاں کشمیر میں ایک خودکش بمبار نے 40 انڈین سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔ اس واقعے نے انڈیا اور پاکستان کو جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔ پاکستان میں قائم عسکریت پسند گروپ جیش محمد نے بعد میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔2021 میں فلم کا اعلان کرتے ہوئے ہدایت کار آنند نے فائٹر کو ’ایک ڈریم پروجیکٹ‘ قرار دیا تھا۔