بیجنگ۔23جنوری (اے پی پی):چینی بحریہ کے سائنسدانوں نے ہائپر سونک رفتار سے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والا سمارٹ شیل تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق آواز کی رفتار سے سات گنا زیادہ تیز( ماک 7 ) رفتار سے سفر کرنے والا یہ ہتھیار سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کے استعمال سے اپنے فلائٹ پلان کو تبدیل کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔جدید ترین ہتھیاروں کی ترسیل کا نظام 15 میٹر سے کم کی غلطی کے مارجن کے ساتھ ہدف تک وار ہیڈ بھی پہنچا سکتا ہے، اس کی ہدف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت اسے کھڑے جنگی بحری جہازوں یا بندرگاہوں جیسے بڑے اہداف کے لئے مثالی ہتھیار بناتی ہے ۔چینی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس ہتھیار کی تیاری کے حوالے سے فوجی ٹیکنالوجی کی ترقی امریکی بحریہ کے ڈریم شیل کی تجویز کردہ ترقی پر مبنی ہے جس میں ہتھیاروں کے ایک ایسے ہی نظام کا تصور پیش کیا گیا تھا جو آواز کی رفتار سے پانچ گنا زیادہ رفتار سے نیویگیٹ کر سکے اور اس دوران جی پی ایس سیٹلائٹ سگنلز سے رہنمائی حاصل کرنے کی صلاحیت ہو۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی فوج نے پہلی بار 2012 میں یہ تصور پیش کیا تھا تاہم 2021 تک امریکی فوج نے اس سلسلے میں تحقیق اور ترقی کو ترک کر دیا ۔چین کی نیول یونیورسٹی آف انجینئرنگ کے فینگ جونہنگ نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ کم خرچ اور اہداف کو درست نشانہ بنانے کی صلاحیت کی وجہ سے شیل ٹیکنالوجی کو میدان جنگ کے منظرناموں میں وسیع پیمانے پر استعمال کیا جائے گا۔ چینی بحریہ نے حال ہی میں کہا ہے کہ اس نے ہتھیاروں کی تیاری خاص طور پر برقی مقناطیسی ہتھیاروں کے میدان میں کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔ چینی اخبار نے کہا ہے کہ اس ہتھیار کی تیاری سے جنگی ہتھیاروں کی تیاری کے شعبے میں مغربی ممالک کی بالادستی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔