شوگر کا مرض ایک بار ہوجائے تو ساری زندگی انسان کے ساتھ رہتا ہے، کچھ لوگ طرز زندگی میں تبدیلی کرکے اس موذی مرض پر قابو پالیتے ہیں لیکن کچھ لاپرواہی کی وجہ سے شوگر کو مزید بڑھادیتے ہیں، شوگر پر کنٹرول کیلئے آسان طریقہ میٹھے سے پرہیز ہے تاہم بعض لوگ شوگر میں گڑ کو زیادہ نقصان دہ نہیں سمجھتے، ایسے لوگوں کیلئے ماہرین کا کہنا ہے کہ گڑ بھی چینی کی طرح ہی خطرناک ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ موسم سرما کی کچھ غذائیں سردی کی شدت کو کم کرنے کے لیے کار آمد ہوتی ہیں تاہم شوگر کے مریضوں کو کچھ بھی کھانے سے پہلے اس کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ گڑ چینی کے کے مقابلے میں ہر حال میں بہتر ہے کیونکہ چینی میں صرف کیلوریز ہیں آئرن، پوٹاشیم میگنیشم نہیں ہیں جبکہ گڑ میں یہ تمام اجزاء اور کیلوریز پائی جاتی ہیں۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ گڑ چینی سےبہت بہتر ہے لیکن ہمارے معاشرے میں یہ غلط فہمی عام ہے کہ شوگر کے مریض گڑ کھا سکتے ہیں، ایسا بالکل نہیں ہے ذیابیطس کے مریض ’گُڑ‘ بھی نہیں کھا سکتے۔
شوگر کے مریضوں کیلئے ماہرین کا کہنا ہے کہ شکر بھی سفید چینی کی طرح کی ہی چیز ہے اس کو صرف زیادہ ریفائن کیا جاتا ہے اس کا بھی وہی نقصان ہے جو چینی کا ہے۔