آسٹریلیا کے اوپنر ڈیوڈ وارنر جنھوں نے ناقدین کو جواب دینے کے لیے الفاظ نہیں بلکہ اپنے بلے کا سہارا لیا

بی بی سی اردو  |  Jan 01, 2024

Getty Images

اگر کسی بھی کرکٹ فین کو یہ بتایا جائے کہ کرکٹ میچ کا آغاز ہو گیا ہے اور ڈیوڈ وارنر بیٹنگ کرنے کے لیے آئے ہیں تو شاید ہی وہ وارنر کی بیٹنگ دیکھے بنا رہ سکے۔

آسٹریلیا کے اوپنر ڈیوڈ وارنر نے ٹیسٹ کرکٹ کے بعد اب ون ڈے کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے۔

کرکٹ فینز کے لیے یہ کوئی اچھی خبر تو نہیں مگر یہ ضرور ہے کہ وارنر نے اپنے کیرئیر کے اختتام کے لیے ایک اچھے وقت کا انتخاب کیا۔

37 سالہ وارنر نے پیر کے روز کہا کہ ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا ان کا فیصلہ ’بروقت اور اچھا‘ فیصلہ ہے۔

یہ وہی وارنر ہیں کہ جنھوں نے گزشتہ سال کرکٹ کی دُنیا کے ایک بڑے اور اہم ایونٹ کرکٹ ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کو انڈیا کے خلاف عالمی چیمپئین بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

وارنر، جو اُس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے، نے کہا کہ ’انھیں لگتا ہے کہ ورلڈ کپ جیتنے کے بعد یہ صحیح وقت ہے۔‘

انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’ریٹائرمنٹ سے نئے کھلاڑیوں کے لیے مواقع پیدا ہوں گے اور انھیں بیرون ملک فرنچائز کرکٹ کھیلنے کی زیادہ آزادی ملے گی۔‘

یاد رہے کہ وارنر گزشتہ 14 سال سے انڈین پریمیئر لیگ کا حصہ ہیں، جہاں ان کے فینز کی تعداد خاصی زیادہ ہے اور اس کی وجہ اُن کا جارحانہ کھیل ہے۔

Getty Imagesایک کامیاب اوپنر ’ڈیوڈ وارنر‘

ابھی ڈیوڈ وارنر کے کیریئر میں ایک ٹیسٹ باقی ہے، جو وہ پاکستان کے خلاف کھلیں گے۔

وارنر نے اپنے ٹیسٹ کیرئر میں 44.58 کی اوسط سے 8695 رنز بنائے ہیں۔ آسٹریلیا کی جانب سے وارنر سے زیادہ رنز کسی اوپنر نے نہیں بنائے۔

وارنر نے میلبرن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سی جی) میں اپنے آخری ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے لیے میتھیو ہیڈن کے 8625 رنز کو پیچھے چھوڑ دیا۔

وارنر نے اپنے پورے کیریئر کے دوران اپنے ناقدین کو جواب دینے کی عادت اپنائی مگر اس کے لیے انھوں نے کبھی اپنے الفاظ کا استعمال نہیں کیا، اگر کسی چیز کا استعمال کیا تو اپنے کرکٹ بیٹ کا جس کی مدد سے انھوں نے ہمیشہ ہی بہترین کار کردگی کا مظاہرہ کیا اور سب کو خاموش کروا دیا۔

Getty Images

2018 میں وارنر جو اس وقت آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان تھے، کو بال ٹیمپرنگ سکینڈل میں ملوث ہونے پر ایک سال کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑا اور نہ صرف یہ بلکہ ان پر آسٹریلوی کرکٹ میں کسی بھی لیڈنگ رول میں سامنے آنے پر بھی مستقل پابندی عائد کر دی گئی۔

بال ٹیمپرنگ کے معاملے میں لگنے والی پابندی کے بعد 2019 میں ایشز سیریز میں اُن کی خراب پرفارمنس پر انھیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ وارنر اس ایشز سیریز میں دس اننگز میں صرف 95 رنز ہی بنا سکے تھے۔

ناقدین نے انھیں کرکٹ چھوڑنے تک کا مشورہ دے ڈالا مگر جیسا کہ پہلے ذکر ہو چُکا ہے کہ وارنر ناقدین کو جواب دینے کے لیے الفاظ کا استعمال نہیں کرتے تو اس ایشز کے بعد بھی یہی ہوا، وارنر نے اپنی اگلی سیریز میں پاکستان کے خلاف صرف دو اننگز میں 489 رنز بنائے۔

پاکستان کے خلاف وارنر نے اپنی ان دو اننگز میں سے ایک میں آسٹریلیا کا دوسرا سب سے بڑا ٹیسٹ سکور 335 بنایا اور وہ اس اننگز میں ناٹ آؤٹ رہے۔

کرکٹ میں خراب کارکردگی کے بعد اس طرح کے کم بیک کی مثالیں بہت کم ملتی ہیں۔

Getty Imagesوارنر کا کیرئیر

وارنر کے کیرئیر کی اگر بات کریں تو ان کی کامیابیاں بہت زیادہ ہیں، بہت کم ایسے اوپنرز ہیں کہ جنھوں نے ایسی شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔

چار ہی اوپننگ بلے بازوں نے وارنر کے 111 ٹیسٹ یا ان کے 8695 رنز یا ان کی 26 سنچریوں کو عبور کیا۔ ان چار کھلاڑیوں میں وارنر کے علاوہ انڈیا کے سٹار بلے باز سچن ٹنڈولکر، آسٹریلیا کے ہی رکی پونٹنگ اور سری لنکا کے بلے باز کمار سنگاکارا شامل ہیں۔

وارنر نے 161 ون ڈے میچز میں 45.30 کی اوسط سے 6,932 رنز بنائے جس میں انھوں نے 22 سینچریاں اور 33 نصف سینچریاں سکور کیں۔

اس کے علاوہ وارنر نے ٹی 20 کرکٹ میں 99 اننگز میں 2,894 رنز بنائے اور اس فارمٹ میں انھوں نے ایک سینچری اور 24 نصف سینچریاں سکور کیں۔

وارنر کی جانب سے ریٹائرمنٹ کے اعلانات تو ایک جانب مگر انھوں نے 2025 کی چیمپیئنز ٹرافی میں کھیلنے سے انکار نہیں کیا۔

وارنر اپنا 112 واں اور آخری ٹیسٹ میچ بدھ کو اپنے آبائی شہر سڈنی میں پاکستان کے خلاف کھیلیں گے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More