اسلام آباد۔29دسمبر (اے پی پی):پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سال 2023 میں مکمل کئے گئے پراجیکٹس اور مستقبل قریب کے چند منصوبے تقریبا18.50 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیے ہیں جن میں رن وے کی تعمیر کے مکتلف منصوبے شامل ہیں۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کی طرف سے جمعہ کو جاری بیان کے مطابق علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ، لاہور کے مین رن وے کی تعمیر نو اور اپ گریڈیشن، مین رن وے کی تعمیر نو کی گئی اور اسے کیٹیگری ایف کے طیاروں کی اجازت دینے کے لیے اپ گریڈ کیا گیا ہے جہاں29 جولائی2022 کو عام فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہوا۔فیصل آباد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر رن وے کی تعمیر نو پرانے رن وے کی ایک نئے کنکریٹ رن وے کے طور پر دوبارہ تعمیر کردی گئی ہے اور فلائٹ آپریشن31 مئی 2023 کو شروع ہوا۔ نئے رن وے پر کیٹیگری ونکا ایئر فیلڈ لائٹنگ سسٹم نصب ہے۔ کوئٹہ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر نئے رن وے کی دوبارہ تعمیرپرانے رن وے کو کیٹ ای (777) آپریشنز کے لیے دوبارہ تعمیر اور اپ گریڈ کیا گیا جو مکمل ہو گیا ہے اور فلائٹ آپریشن31 مئی 2023 سے شروع کر دیا گیا ہے۔ نئے رن وے پر کیٹیگری 2 کا ایئر فیلڈ لائٹنگ سسٹم نصب ہے۔ ترجمان نے کہاکہ مختلف منصوبے مستقبل قریب میں مکمل ہوں گے، مریدکے ایروڈوم پروجیکٹ ، مریدکے کے قریب ایک نیا جنرل ایوی ایشن ایروڈروم تعمیر کیا جا رہا ہے۔ مکمل ہونے پر، موجودہ والٹن ایروڈروم کو یہاں منتقل کر دیا جائے گا۔ مارچ 2024 تک، ایئر سائیڈ انفراسٹرکچر بشمول رن وے ایپرن، ٹیکسی ویز اور ہینگرز کو آپریشنل کرنے کا منصوبہ ہے۔نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اب 51.2 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا ہے، جس میں تقریبا 34 ارب روپے کے مساوی چینی گرانٹ شامل ہے۔ توقع ہے کہ ہوائی اڈہ اگست 2024 تک مکمل ہو جائے گا۔زیر تعمیر منصوبوں میں چند نئے منصوبے فی الحال سال 2024 اور اس کے بعد کے لیے پائپ لائن میں ہیں۔علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ لاہور میں ٹرمینل بلڈنگ اور متعلقہ سہولیات کی توسیع، علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کا منصوبہ، مستقبل میں رش اور مسافروں کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر یہ منصوبہ بنایا گیا ہے۔تعمیراتی ٹھیکہ فی الحال ابتدائی مراحل میں ہے اور یہ منصوبہ 30 ماہ میں مکمل ہونے کی امید ہے۔اسی طرح جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ، کراچی میں مین رن وے (07l/25R) کی دوبارہ تعمیرمرکزی رن وے کی تعمیر نو کی جائے گی اور اسے ایف کیٹیگری کے طیاروں کے لیے اپ گریڈ کیا جائے گا۔ بیگم نصرت بھٹو ایئرپورٹ، سکھر کی توسیع اور اپ گریڈیشن کیٹ ای (777) آپریشنز کے لیے موجودہ ہوائی اڈے کو بین الاقوامی ہوائی اڈے میں اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ شامل ہے۔ میسرز نیسپاک رن وے، ایپرن، نئی ٹرمینل عمارت، اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے ڈیزائن کو حتمی شکل دے رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق یہ منصوبہ 36 ماہ میں مکمل ہوگا اور رن وے، ٹیکسی وے، ایپرن اور ایئر سائیڈ انفراسٹرکچر بشمول نئی ٹرمینل بلڈنگ پر تقریبا 40 ارب روپے لاگت آئے گی۔پروجیکٹ پی سی ون منظوری کے لیے جائزہ کے آخری مرحلے میں ہے۔ ڈی آئی خان میں نئے گرین فیلڈ ایئرپورٹ کی تعمیرہوائی اڈے کو ایک نئی جگہ پر تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ کیٹ ای (777) علاقائی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے طور پر جنوبی کے پی کے، شمالی بلوچستان، اور مغربی پنجاب کی آبادیوں کو ہوائی سفر کی سہولت فراہم کرے گا۔ تعمیراتی مدت تقریبا 4 سال ہے، اور صحیح لاگت کا تعین کنسلٹنٹ فزیبلٹی اسٹڈی اور ڈیزائن کے بعد کرے گا جس پر تقریبا 200 ملین روپے لاگت آئے گی۔ کراچی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر نئے ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور اور فائر اسٹیشن کی تعمیرجدید ایئر ٹریفک کنٹرول کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے سول ایوی ایشن جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک فائر اسٹیشن کے ساتھ جدید ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی کے لئے بیرونی، اندرونی سڑکوں کی اپ گریڈیشن، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی بیرونی اور اندرونی سڑکوں کو رش سے بچانے اور مسافروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے مستقبل کی منصوبہ بندی کے طور پر اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ ہے۔ٹیکسی وے چارلی کی اپ گریڈیشن اور ملتان انٹر نیشنل ایئر پورٹ میں جیٹ ایپرن کی توسیع، ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو موجودہ چارلی اور الفا ٹیکسی وے کی اپ گریڈیشن، ایپرن ایج لائٹس، ایپرن فلڈ لائٹ ٹاور،برساتی پانی کی نکاسی کا نظام اور پرانے جیٹ ایپرن کی مرمت سمیت ایپرن کی توسیع کے ساتھ اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ شامل ہے۔اسی طرح پشاور باچا خان انٹرنیشنل ائرپورٹ کے لئے کثیر المنزلہ کار پارکنگ کی تعمیر کی جائے گی جو پاکستان کا چوتھا مصروف ترین ایئرپورٹ ہے۔ سول ایوی ایشن نے 2020 میں باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی مسافر ٹرمینل بلڈنگ اور اس سے منسلک بیرونی سہولیات کو اپ گریڈ کیا۔ سول ایوی ایشن کو موجودہ کار پارکنگ کی توسیع کے لیے زمین کی عدم دستیابی کا سامنا تھا تاہم اب موجودہ کار پارک اور موجودہ اے ایس ایف کیمپ کے ملحقہ علاقوں کو استعمال کرتے ہوئے ملٹی لیول کار پارک بنانے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے۔ ملٹی لیول کار پارک کی تعمیر کے لیے سول ایوی ایشن کو موجودہ اے ایس ایف کیمپ کو نئی جگہ پر منتقل کرنا ہے جس کے لیے متبادل جگہ پر تقریبا 3.5 ایکڑ اراضی حاصل کر لی گئی ہے۔ اے ایس ایف کیمپ اور کار پارک کے ڈیزائن پر کام جاری ہے۔