Getty Images
آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں کھیلے جا رہے دوسرے ٹیسٹ میں اوور کاسٹ کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔ اگرچہ میلبرن میں اکثر پہلے بیٹنگ کو ترجیح دی جاتی ہے تاہم شان آغاز میں وکٹیں ملنے کی امید رکھ رہے تھے۔
صبح سویرے میچ کے لیے اٹھنے والے پاکستانی شائقین کو پہلا جھٹکا تو اسی وقت لگا جب اطلاعات کے مطابق کرکٹ بیٹنگ کمپنیوں کے ورچوئل سروگیٹ اشتہارات کے تنازع پر سرکاری چینل پی ٹی وی نے میلبرن ٹیسٹ براہِ راست نہیں دکھایا۔
ابتدا میں پاکستانی بولرز کو کافی سوئنگ ملا۔ شاہین شاہ آفریدی اپنے دوسرے ہی اوور میں پانچ ڈاٹ گیندوں کے بعد آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کے بلے کا ایج نکالنے میں کامیاب ہوئے۔
نئے گیند کی 132 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار کے ساتھ شاہین کو اس بار کنڈیشنز کی مدد سے نیچرل آؤٹ سوئنگ ملا تھا۔
پہلی سلپ پر عبد اللہ شفیق کھڑے تھے جنھیں اکثر اسی پوزیشن پر فیلنڈنگ کرتے دیکھا گیا ہے۔ مگر اس آسان کیچ کو تھامنے میں وہ ناکام ہوئے۔
یہ آسان کیچ ڈراپ ہونے پر شائقین اور کمنٹیٹرز کے علاوہ عبداللہ شفیق خود بھی حیرت میں مبتلا ہوئے جبکہ سر پکڑتے ہوئے شاہین کے چہرے پر مایوسی عیاں تھی۔
یہ اس لیے کہ ڈیوڈ وارنر نے اس وقت تک 11 گیندوں پر صرف دو رنز بنا رکھے تھے۔ شاید شاہین کی آنکھوں کے سامنے بینگلور میں ورلڈ کپ مقابلے کا وہ منظر سامنا آگیا ہوگا جب سپنر اسامہ میر نے مڈ آن پر وارنر کا کیچ چھوڑا تھا جس کے بعد انھوں نے 163 رنز کی شاندار باری کھیلی تھی۔
https://twitter.com/MazherArshad/status/1739449746253910512
وارنر کی پاکستان کے خلاف گذشتہ سنچریوں اور اچھی قسمت کا چرچا
پاکستان سیریز سے قبل آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کی شمولیت پر اعتراضات اٹھائے جا رہے تھے۔ ان کے سابقہ ساتھی مچل جانسن نے تو یہاں تک کہا کہ انھیں فارم میں نہ ہونے کے باوجود الوداعی ٹور کیوں دیا جا رہا ہے۔
مگر وارنر نے پرتھ ٹیسٹ میں 164 رنز کی باری کھیل کر ناقدین کو اچھا جواب دیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے خلاف وارنر کی پانچ گذشتہ سنچریوں میں قسمت نے ان کا کافی ساتھ دیا ہے۔ جیسے پرتھ میں ڈراپ کیچ اور سٹمپنگ، ایڈیلیڈ میں نو بال پر وکٹ، بریزبن میں بھی نو بال پر آؤٹ اور ٹانٹن میں 2019 کے ورلڈ کپ مقابلے کے دوران ڈراپ کیچ جو مشہور میم بھی بنا۔
https://twitter.com/ZaynMahmood5/status/1739435924516221418
اس پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے پاکستان کی خراب فیلڈنگ پر غصے اور ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
کمنٹیٹر این سمتھ کا یہ تبصرہ بھی کافی شیئر کیا گیا کہ ’ایسا لگ رہا تھا کہ عبداللہ شفیق پہلی بار سلپ پوزیشن پر کھڑے ہوئے ہیں۔‘
صارف بلال نے کہا کہ ’وارنر ہر میچ میں ہمیں آؤٹ کرنے کا ایک موقع دیتا ہے‘ جبکہ عقیل طنز کرتے ہیں کہ ’اب یہ ہی ہو سکتا وارنر انھیں ہاتھ میں پکڑا بھی جاتا۔‘
https://twitter.com/aqeelxaman/status/1739441718301499659
صحافی سلیم حالق نے شاہین کے دفاع میں کہا کہ ’پھر بولتے ہو شاہین وکٹیں نہیں لے رہا۔ جب بیچارے کی بولنگ پر ایسے کیچ ڈراپ کرو گے تو وہ کیا کرے۔
’عبدﷲ اتنے رنز نہیں بناتے جتنے ان کے کیچز ڈراپ کرنے سے دوسروں کے بن جاتے ہیں۔ وارنر کو چانس دیا ہے اب نجانے کیا ہو۔‘
تاہم اس بار کیچ چھوٹنے کے باوجود وارنر سنچری تک نہ پہنچ سکے۔
لنچ سے قبل ان کی وکٹ آغا سلمان نے حاصل کی۔ ایک آہستہ رفتار کی گیند پر وارنر کا ایج لگا۔ اس بار سلپ پر کھڑے بابر اعظم نے ان کا کیچ تھام لیا۔
مبشر نے لکھا ’شکُر ہے ڈیوڈ وارنر کا کیچ چھوڑنے کے باوجود سنچری سے بچ گئے۔‘
اسد طنز کرتے ہیں کہ ’ورلڈ کپ میں ڈیوڈ وارنر۔ ٹیسٹ سیریز میں ڈیوڈ وارنر۔ خوابوں میں ڈیوڈ وارنر۔۔۔‘
https://twitter.com/saleemkhaliq/status/1739433236668068080
پی ٹی وی پر میلبرن ٹیسٹ نشر نہ کیے جانے پر بحث
دریں اثنا سوشل میڈیا پر اس بارے میں بھی کافی بحث ہو رہی ہے کہ پاکستان کے سرکاری چینل پی ٹی وی سپورٹس کی جانب سے میلبرن ٹیسٹ براہ راست نہیں دکھایا جا رہا جبکہ اطلاعات کے مطابق دن کے آغاز سے قبل اور بعد کے شوز بھی منسوخ ہوئے۔
خیال ہے کہ اس کی وجہ ورچوئل سروگیٹ ایڈورٹائزنگ ہے جس میں کرکٹ بیٹنگ کمپنیوں کے اشتہارات دوران میچ دکھائے جاتے ہیں۔
گذشتہ ہفتے وزارت اطلاعات و نشریات نے ’بیٹنگ ہاؤس‘ کی سروگیٹ کمپنوں کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر زور دیتے ہوئے سٹیک ہولڈرز سے کہا تھا کہ وہ کھیلوں کی سرگرمیوں کی براہ راست کوریج کے دوران کسی بھی قسم کے اشتہارات کے ذریعے سروگیٹ کمپنیوں کی تشہیر کی روک تھام کو یقینی بنائیں۔
ایک بیان کے مطابق وزارت اطلاعات نے پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سمیت متعدد میڈیا اداروں اور چینلز پر ’پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کی براہ راست نشریات کے دوران مذکورہ ایڈوائزری کی ’غیر مبہم خلاف ورزی‘ کو نوٹ کیا۔
قبل ازیں جاری کردہ ایڈوائزری میں وزارت اطلاعات نے تمام وزارتوں، محکموں اور اداروں پر زور دیا تھا کہ وہ پاکستان میں بالخصوص پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر غیر قانونی طور پر کام کرنے والی سروگیٹ کمپنیوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے معاہدے میں شامل نہ ہوں۔‘
’یہ بات نوٹ کی گئی کہ قومی براڈ کاسٹر پی ٹی وی نے بنیادی حق داروں کے ساتھ اس مسئلہ کو پہلے ہی اٹھایا تاکہ تمام سروگیٹ بیٹنگ کمپنیوں کی ڈیجیٹل پلیسمنٹ کو ہٹایا جا سکے۔ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو لائسنس دہندگان اور لائسنس یافتگان کے درمیان سمجھوتہ یا معاہدہ ختم کر دیا جائے گا۔‘
https://twitter.com/faizanlakhani/status/1739435770971394451
تجزیہ کار مظہر ارشد کے مطابق گذشتہ 15 سال میں یہ دوسرا موقع ہے کہ پی ٹی وی پاکستان کا ٹیسٹ میچ نشر نہیں کر رہا۔ اس سے قبل پی ٹی وی نے 2018 میں پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ کا میچ براہ راست نہیں دکھایا جاسکا تھا۔
صحافی سلیم خالق کہتے ہیں کہ ورچوئل سروگیٹ ایڈورٹائزنگ نے پاکستانی کرکٹ میں ایک اور تنازع کو جنم دیا ہے اور صورتحال یہاں تک پہنچ گئی کہ میچ نہیں دکھایا جاسکا۔
فیضان لکھانی کا خیال ہے کہ شاید پی ٹی وی کو آسٹریلیا سے ملنے والی میچ کی کلین فیڈ تک رسائی حاصل نہیں جو سروگیٹ اشتہارات سے پاک ہو، اس لیے وہ یہ میچ دکھا ہی نہیں پا رہے۔