پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس نے پاکستانی ٹیم کی فاسٹ بولنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں بہت پریشان ہیں۔
کرکٹ کی کوریج کرنے والی ویب سائٹ کرک انفو کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا پر فاسٹ بولنگ دیکھنے کو نہیں مل رہی۔
وقار یونس کہتے ہیں کہ ’میں جس چیز کے بارے میں پریشان ہوں وہ یہ ہے کہ ہم جب بھی آسٹریلیا آتے ہیں، جو چیز ہمیں جوش دیتی ہے وہ ہے فاسٹ بولنگ، لیکن اس مرتبہ فاسٹ بولنگ دیکھنے کو نہیں مل رہی۔‘
وہ مزید کہتے ہیں کہ ’میں میڈیم پیسر یا سلو میڈیم پیسرز آل راؤنڈرز کو دیکھ رہا ہوں، جن کے پاس اصل رفتار نہیں ہے۔ لوگ پاکستانی بولرز کو تیزی سے بھاگ کر 150 کلو میٹر فی گھٹنہ کی رفتار سے بولنگ کروانے دیکھنے آتے تھے اور مجھے یہ چیز نظر نہیں آرہی۔‘
سابق کپتان نے مزید کہا کہ ’مجھے یہ ہی پریشانی اور مسئلہ ہے کیونکہ مجھے فاسٹ بولرز ڈومیسٹک لیول پر بھی نظر نہیں آرہے۔ کچھ زخمی ہیں۔ میں یہ بات سمجھ سکتا ہوں لیکن ماضی میں ہم نے ہمیشہ فاسٹ بولرز کی بیٹری دیکھی ہے جو ہمیشہ موجود ہوتے تھے لیکن بدقسمتی سے اب ایسا نہیں ہے اور مجھے اس بارے میں بہت پریشانی ہے۔‘
شاہین شاہ آفریدی کی کم ہوتی رفتار پر وقار یونس نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ اُس کے ساتھ مسئلہ کیا ہے۔ اگر وہ ٹھیک نہیں ہیں اور اُنہیں کوئی مسائل ہیں تو انہیں کرکٹ سے دور جانا ہوگا اور ان مسائل کو حل کرنا ہوگا کیونکہ اگر آپ ایسے ہی چلتے رہے تو آپ میڈیم پیسر بن جاؤ گے۔‘
How do you feel about Pakistan cricket at the moment?
Waqar Younis : 'Not that great to be honest' pic.twitter.com/wFAVAU0Kc6
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) December 23, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ (شاہین آفریدی) 145 اور 150 فی کلومیٹر گھنٹہ کی رفتار سے بولنگ کرواتے تھے اور گیند کو سوئنگ کرتے تھے۔ اب میں کیا دیکھ رہا ہوں کہ تھوڑی بہت سوئنگ ہے لیکن رفتار بہت گر گئی ہے اور اس سے انہیں وکٹیں نہیں ملنے والی ہیں۔‘
یہاں خیال رہے کہ آسٹریلیا نے پاکستان کو سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں 360 رنز کے ہدف کے شکست دے دی تھی۔
دوسری جانب دورہ آسٹریلیا پر موجود پاکستانی ٹیم مزید مشکلات کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔
پہلے ٹیسٹ سے قبل لیگ سپنر ابرار احمد انجری کے باعث میچ سے باہر ہوگئے تھے۔ اس کے بعد فاسٹ بولر خرم شہزاد بھی پہلے میچ کے بعد انجری کا شکار ہوکر سیریز سے باہر ہوگئے۔
صرف یہ ہی نہیں، 26 دسمبر سے میلبرن میں شروع ہونے والے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ سے قبل سپنر نعمان علی بھی اپینڈکس کی بیماری کے باعث سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔