بالی ووڈ فلموں کے سپر سٹار کہلائے جانے والے شاہ رخ خان کی سال 2023 میں ریلیز ہونے والی فلموں ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ کی شہرت ابھی تھمی نہیں کہ اب سال کے اختتام کے قریب اُن کی ریلیز ہونے والیفلم ’ڈنکی‘ نے دھوم مچا دی ہے، جسے آج دنیا بھر کے سنیما گھروں میں ریلیز کر دیا گیا ہے۔
’ڈنکی‘ کی کہانی پانچ ایسے دوستوں کے گرد گھومتی ہے جو اپنا مستقبل سنوارنے کے لیے لندن جا کر زندگی بسر کرنے کے خواہاں ہیں۔
اسفلم کی کاسٹ میں شاہ رخ خان کے ساتھ تاپسی پنو، وکی کوشل،دیا مرزا، بومن ایرانی، دھرمیندر سمیت دیگر اداکار بھی شامل ہیں۔
شاہ رخ اپنی اس فلم کے حوالے سے انتہائی پرجوش ہیں اور انھوں نے اس کی تشہیر کے لیے بین الاقوامی سطح پر مہم چلانے کے علاوہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر #AskSRK کے نام سے اپنے فینز کے سوالات کا جوابدینے کا خصوصی سیشن بھی رکھا۔
’ڈنکی‘ پانچ دوستوں کی کہانی
ہدایتکار راج کمار ہیرانی کی فلم’ڈنکی‘ کی کہانی انڈین ریاست پنجاب سے شروع ہوتی ہے، جہاں دوستوں کا ایک گروپ گاؤں چھوڑ کر انگلینڈ جانے کا فیصلہ کرتا ہے لیکن قانونی طریقے سے وہاں جانے کا ان کا ابتدائی خواب ناکام ہو جاتا ہے اور وہ ’ڈنکی‘ کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
سابق فوجی افسر شاہ رخ خان (ہارڈی) ان کی رہنمائی کرتے ہیں۔ ہارڈی کی ملاقات فلم کے اہم کردار منو (تاپسی پنو)، بالی (انیل گروور) اور بگو (وکرم کوچر) سے ہوتی ہے۔ ان میں سے ہر شخص کے پاس لندن جانے کی اپنی وجوہات ہیں۔
فلم کے شروع میں خود ہارڈی کا ملک چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن وہ منو سے محبت کر بیٹھتے ہیں اور ان کے ساتھ انگلینڈ جانے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
دوستوں کا یہ گروپ پہلے ویزہ حاصل کرنے کے لیے بومن ایرانی سے انگریزی کی تعلیم حاصل کرتا ہے لیکن جب وہ اس کے امتحان میں ناکام ہو جاتے ہیں تو آخرکار ’ڈنکی‘ کے مشکل طریقے سے انگلینڈ کے سفر پر نکل جاتے ہیں۔
اس دوران وہ کئی ممالک کو عبور کرتے ہیں۔ وہ راستے میں اور اپنی منزل پر پہنچ کر متعدد چیلنجوں کا سامنا کرتے ہیں، جو کہ ’ڈنکی‘ کے عمل میں آنے والی مشکلات کی عکاسی کرتا ہے۔
یاد رہے کہ تارکینِ وطن کو غیر قانونی طریقے سے دوسرے ملکوں تک لے جانے کے عمل کو پنجابی میں ’ڈنکی‘ کہا جاتا ہے اور یہ کام کرنے والے ’ڈنکر‘ کہلاتے ہیں۔
واضح رہے کہ انڈیا کی ریاست پنجاب سے دیگر ملکوں میں ہجرت کئی دہائیوں سے عروج پر ہے لیکن حالیہ برسوں میں ریاست کو درپیش معاشی چیلنجوں کے وجہ سے بہت سے نوجوانوں نے مغربی ممالک کے بہتر معیشتوں کی طرف ہجرت کے لیے ’ڈنکی‘ کا خطرناک راستہ اختیار کیا۔
’ہم جہاں بھی ہوں وہ گھر بن جاتا ہے‘
اپنی اس فلم کے لیے شاہ رخ خان نے دو روز قبل دبئی میں ہونے والی پروموشن کے دوران کہا تھا کہ ’ڈنکی ان تمام لوگوں کے بارے میں ہے جو کام کی وجہ سے اپنا گھر چھوڑ کر کہیں اور گھر بنا چکے ہیں، جیسا کہ آپ لوگوں نے دبئی میں بنایا۔ ہم جہاں بھی ہوں وہ گھر بن جاتا ہے۔ یہ فلم اسی کہانی کو بیان کرتی ہے۔‘
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر #AskSRK کے نام سے شاہ رخ خان کے سیشن میں جہاں فینز کو سپر سٹار سے فلم کے بارے میں جاننے کا موقع ملا وہیں شاہ رخ خان نے بہت دلچسپ انداز میں صارفین کے سوالوں کے جواب بھی دیے۔
اس منفرد انداز میں تشہیر نے فلم بینوں کے شوق کو مزید ہوا دی۔
ایک مداح نے شاہ رخ سے سوال کیا کہ ’آپ اپنے (چھوٹے بیٹے) ابرام کو کب یہ فلم دکھا رہے ہیں؟
اس کا جواب بھی شاہ رخ نے لکھا کہ ’ ابرام فلم دیکھ چکا ہے اور جب سے وہ مسلسل گنگنا رہا ہے ’آئی وانٹ ٹو گو ٹو لیویٹری‘۔
https://twitter.com/iamsrk/status/1737442932507197481
ایک اور صارف نے اسی حوالے سے پوچھا کہ شاہ رخ خان کی بیگم گوری کو ان کی فلم کیسی لگی؟ جس پر شاہ رخ نے جواب دیا کہ ’انھوں نے کہا ہے کہ یہ فلم فخر کے قابل ہے اور اس میں انھیں مزاح بہت پسند آیا۔‘
https://twitter.com/iamsrk/status/1737446905091633463?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1737446905091633463%7Ctwgr%5Ea0bd87f0f3e4ccf57cf02873ca6ba5c1636d4932%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.arynews.tv%2Fshahrukh-khan-dunki-gauri-khan-ask-srk%2F
کئی فلم سٹارز بھی شاہ رخ خان کو اس فلم کے حوالے سے اپنی نیک تمناؤں سے آگاہ کرتے دکھائی دیے۔
اداکار سنیل شیٹی نے لکھا کہ ’ڈنکی کا بڑی سکرین پر جادو دیکھنے کے لیے مزید انتظار نہیں کر سکتا، فلم کی کاسٹ اور پوری ٹیم کے لیے دعاگو ہوں۔‘
اس کے جواب میں شاہ رخ خان نے سنیل شیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے امید ہے آپ تھیٹر میں قہقہہ لگانے کے بعد روئیں گے بھی جیسا کہ راج کمار ہیرانی کی فلموں میں ہوتا ہے۔‘
https://twitter.com/iamsrk/status/1737441928743194875
ایک صارف نے شاہ رخ خان کے دبئی کے بلند ٹاور پر لگے تشہیری بل بورڈز کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ آپ کو دنیا کی بلند ترین عمارت پر یہ دیکھ کر کیسا لگ رہا ہے جس پر شاہ رخ خان نے لکھا کہ ’میں دنیا بھر کے تمام لوگوں کا بہت مشکور ہوں جنھوں نے مجھے ایک انٹرٹینر کے طور پر اتنا پیار دیا۔ ‘