کیا آپ کو کوئی اندازہ ہے کہ ایک دن میں 24 گھنٹے اور ایک گھنٹے میں 60 منٹ کیوں ہوتے ہیں؟ دلچسپ معلومات

ہماری ویب  |  Nov 30, 2023

ایک دن میں چوبیس گھنٹے اور ہر گھنٹے میں 60 منٹ ہوتے ہیں لیکن کیا آپ کو کوئی اندازہ ہے کہ ایک دن میں 24 گھنٹے اور ایک گھنٹے میں 60 منٹ کیوں ہوتے ہیں؟ ، اگر نہیں تو چلیں ہم آپ کو اس دلچسپ معلومات سے آگاہ کرتے ہیں۔

ابتداً قدیم مصر میں دن کو 24 حصوں یا گھنٹوں میں تقسیم کیا گیا اور وقت کا تعین کرنے کے لیے آسمان پر سورج کی پوزیشن کو مدنظر رکھا جاتا تھا۔

بدلتے وقت کے ساتھ اس سسٹم کو اب سن ڈائل کا نام دیا گیا ہے اور چونکہ رات کو سن ڈائل سسٹم کام نہیں کرسکتا تھا تو یہ ضروری تھا کہ دوپہر اور آدھی رات کا تعین ہو تو اس کے لیے اے ایم پی ایم جیسی اصطلاحات استعمال ہوئیں۔

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ قدیم مصریوں نے دن اور رات کو 12، 12 گھنٹوں میں تقسیم کیا تھا ، اور یہ خیال انہیں ہر سال 12 نئے چاند نظر آنے سے آیا۔اس سسٹم میں موسم گرما میں دن کی روشنی کا ایک گھنٹہ موسم سرما کے مقابلے میں طویل ہوتا تھا۔

قدیم مصر کے بعد قدیم روم میں اے ایم اور پی ایم کے نظام کو اپنا لیا گیا تھا اور اس کے مطابق 12، 12 گھنٹوں کے 2 گروپس بنائے، یعنی 12 گھنٹے دن کے جبکہ 12 گھنٹے رات۔

اے ایم لاطینی جملے ante meridiem کا مخفف ہے جس کا مطلب قبل از دوپہر اور پی ایم post meridiem کا مخفف ہے جس کا مطلب دوپہر کے بعد ۔

ایک گھنٹے میں 60 منٹ اور ایک منٹ میں 60 سیکنڈ کی بات کریں تو یہ 3800 سال قبل بابل تہذیب کے باعث ہوا جب وہاں کے وہاں رہنے والوں نے sexagesimal system کے لیے 60 کے ہندسے کو اپنایا تھا۔

صدیوں بعد قدیم یونان میں اس تصور کو اپنایا گیا اور اسے وقت کی بجائے دائرے کو تقسیم کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔

Hipparchus نے اس تقسیم کو 360 ڈگری کے لیے اپنایا اور 150 عیسوی میں Ptolemy نے ہر ڈگری کو 60 چھوٹے حصوں میں تقسیم کر دیا، جس کے لیے partae minutae primae کی اصطلاح استعمال ہوئی اور اسی سے انگلش لفظ منٹ بھی نکلا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More