کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کا پہلا سیمی فائنل آج ممبئی میں انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جا رہا ہے تاہم اس میچ سے قبل انڈیا پر استعمال شدہ پچ پر کھیلنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔رپورٹس کے مطابق انڈیا کو کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران پچ کی حالت کو اپنے حق میں کرنے کے الزام میں تنقید کا سامنا ہے۔سیمی فائنل ابتدائی طور پر پچ نمبر سات پر کھیلا جانا تھا، جو وانکھیڑے سٹیڈیم کے پچ بلاک کی مرکزی پٹی ہے۔ پچ سات ایک تازہ سطح ہے جسے ورلڈ کپ کے لیگ مرحلے میں استعمال نہیں کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق آخری لمحات میں کھیل کو پچ چھ پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جو مرکز سے تھوڑا سا باہر ہے اور ٹورنامنٹ میں پہلے ہی دو میچز میں استعمال ہو چکی ہے۔ورلڈ کپ کے لیے آئی سی سی کے کھیل کے حالات کے مطابق، متعلقہ ’گراؤنڈ اتھارٹی‘ کسی بھی میچ سے پہلے ’پچ کے انتخاب اور تیاری کے لیے ذمہ دار ہے‘ جو کہ اس معاملے میں ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن ہے۔ آئی سی سی کے پاس ایک غیرجانبدار پچ کنسلٹنٹ اینڈی ایٹکنسن بھی ہیں، جو مقامی گراؤنڈ سٹاف کے ساتھ کام کرتے ہیں۔برطانوی اخبار ڈیلی میل نے رپورٹ کیا ہے کہ اٹکنسن پورے ورلڈ کپ کے دوران پہلے سے طے شدہ منصوبوں میں تبدیلیوں سے مایوس نظر آتے ہیں۔ انہوں نے ڈیلی میل کی طرف سے شائع کردہ ایک ای میل میں احمد آباد میں اتوار کو ہونے والے فائنل کی پچ پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب آئی سی سی کی جانب سے یہ بات لازم نہیں ہے کہ ناک آؤٹ کے میچ فریش پِچ پر ہی ہوں۔اس سے قبل 2019 میں کھیلے گئے ون ڈے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل مانچسٹر کے اولڈ ٹریفرڈ اور برمنگھم کے ایجبسٹن سٹیڈیم میں بالکل فریش پِچ پر کھیلے گئے تھے جبکہ گذشتہ برس ٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل ایڈیلیڈ اوول اور سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں استعمال شدہ پچز پر کھیلے گئے تھے.آئی سی سی کے نمائندے کی جانب سے ورلڈ کپ کی متعلقہ انتظامیہ کو بھیجی جانے والی ای میل میں یہ کہا گیا کہ احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ اور انگلیںڈ کے درمیان کھیلا گیا ایونٹ کا پہلا میچ طے شدہ پِچ پر ہوا جبکہ اُس سٹیڈیم میں باقی تینوں میچوں کی پچز بغیر کسی اطلاع کی تبدیل کی گئیں۔یہاں واضح رہے 14 اکتوبر کو احمد آباد میں کھیلے گئے پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ کی پچ بھی تبدیل کی گئی تھی۔ یہ میچ پچ نمبر سات پر کھیلا جانا تھا جسے پچ نمبر پر پانچ پر رکھا گیا۔