بھارت میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات تواتر کے ساتھ پیش آتے ہیں، انتظامیہ کبھی کتا مار مہم شروع کرتی ہے تو کبھی کتوں کی نس بندی کیلئے بھاگ دوڑ کی جاتی ہے لیکن کتے پھر بھی لوگوں کو کاٹنے سے بعض نہیں آتے تاہم اب ایک دلچسپ فیصلہ آیا ہے کہ کتوں کے کاٹنے پر حکومت متاثرہ شخص کو معاوضہ ادا کرے گی۔
بھارت میں پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ نے کتے کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر کہا ہے کہ سڑکوں پر آوارہ کتوں کی بہتات ہے ایسے میں اگر کسی کو یہ کتے کاٹتے ہیں تو دونوں ریاستوں کو اس کا معاوضہ دینا ہوگا۔
جسٹس ونود ایس بھاردواج نے چنڈی گڑھ میں کتے کے کاٹنے کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ریاستی حکومتوں کو اس کے لیے گائیڈلائن بنانے کا حکم بھی دیا ہے۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ متاثرہ شخص کو جسم پر ایک دانت کے نشان کے لیے 10 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے یعنی کتے کے کاٹنے پر متاثرہ شخص کو کم از کم دس ہزار روپے معاوضہ ملے گا۔
بنچ نے 193 عرضیوں کا نمٹاتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔ بنچ کا کہنا ہے کہ اگر کتے کے کاٹنے سے دانت کے نشان بنتے ہیں تو متاثرہ کو فی دانت کے نشان پر 10 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے۔کتے کے کاٹنے سے زخم ہوتا ہے یا گوشت نکل جاتا ہے تو فی صفر اعشاریہ 2 سنٹی میٹر زخم کے لیے کم از کم 20 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے۔