فیس بک انٹرنیٹ پر آپکے ہر کام کی نگرانی کرتا ہے کیونکہ ۔۔ فیس بک کی جاسوسی سے بچنے کا طریقہ جان لیں

ہماری ویب  |  Nov 13, 2023

فیس بک دنیا کا سب سے بڑا سوشل میڈیا نیٹ ورک مانا جاتا ہے کیونکہ دنیا میں کروڑوں لوگ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں تاہم ممکن ہے کہ کچھ صارفین کو یہ معلوم نہ ہو کہ فیس بک آپ کی انٹرنیٹ پر ہر سرگرمی پر نظر رکھتا ہے لیکن اگر آپ فیس بک کی جاسوسی سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ آرٹیکل آپ کی بہت مدد کرسکتا ہے۔

اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ جب آپ آف فیس بک ایکٹیویٹی پر کلک کرتے ہیں تو نیچے ایک طویل فہرست میں ان تمام ویب سائٹس اور ایپس کے نام ہوتے ہیں جو فیس بک اس وقت ٹریک کرتی ہے جب آپ اس سوشل میڈیا نیٹ ورک کو استعمال نہیں کر رہے ہوتے۔اس سے پتا چلتا ہے کہ فیس بک کو آپ کی آن لائن سرگرمیوں کے بارے میں کتنا علم ہے۔

فیس بک کی جانب سے آپ کی ویب سرگرمیوں پر نظر رکھی جاتی ہے۔مگر اچھی بات یہ ہے کہ ایک پرائیویسی ٹول کے ذریعے اس کی کسی حد تک روک تھام کی جاسکتی ہے۔

فیس بک سیٹنگز میں موجود یور ایکٹیویٹی آف میٹا ٹیکنالوجیز نامی فیچر آپ کو ان ایپس اور ویب سائٹس کو دیکھنے اور ڈیٹا کنٹرول کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے جو فیس بک کے ساتھ صارف کی سرگرمیوں کو شیئر کرتی ہیں۔

اس فیچر کے ذریعے ایپس اور ویب سائٹس کی ہسٹری کو صاف کیا جاسکتا ہے جن کے ڈیٹا کو سوشل میڈیا نیٹ ورک تھرڈ پارٹی ایپس سے شیئر کرتا ہے۔اگر آپ نے فیس بک اور انسٹا گرام اکاؤنٹس کو کنکٹ کیا ہوا ہو تویہ فیچر فیس بک اور انسٹاگرام دونوں اکاؤنٹس پر کام کرتا ہے۔

اس فیچر کے ذریعے آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے بارے میں کس طرح کی تفصیلات ایپس اور ویب سائٹس کی جانب سے فیس بک کو بھیجی جاتی ہیں۔وہاں سے آپ ان تفصیلات کو اپنے اکاؤنٹس سے ہٹا سکتے ہیں اور اپنے اکاؤنٹ کی ٹریکنگ کو ٹرن آف کر سکتے ہیں۔

آپ ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ پر فیس بک اوپن کرکے سیٹنگز اینڈ پرائیویسی میں سیٹنگز کے آپشن پر کلک کریں۔اس کے بعد آف فیس بک ایکٹیویٹی پر کلک کرکے تمام ہسٹری کو کلیئر کر دیں اور مستقبل کے لیے ہر قسم کی ایکٹیویٹی کو ڈس کنکٹ کر دیں۔

جب آپ اپنی ایکٹیویٹی کو کلیئرکر دیتے ہیں تو فیس بک اور انسٹا گرام کی جانب سے ان تمام تفصیلات کو ڈیلیٹ کر دیا جاتا ہے جو ایپس اور ویب سائٹس شیئر کرتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More