نمک کھانے کے اہم اجزاء میں سے ایک ہے، نمک کے بغیرتر پکوانوں کا ذائقہ بہت برا محسوس ہوتا ہے لیکن نمک صحت کیلئے بالخصوص بلند فشار خون کے مریضوں کیلئے زہر قاتل کا درجہ رکھتا ہے ، اس لیے بلڈ پریشر کے اکثر مریض اپنے مرض کو قابو میں رکھنے کیلئے بے ذائقہ پھیکا کھانا کھانے پر مجبور ہوتے ہیں۔
کھانے میں ضرورت سے زیادہ نمک بلند فشار خون کے خطرات میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے اور ایسی کئی علامات ہیں جن کو دیکھ کر بتایا جاسکتا ہے کہ جسم کے اندر کافی مقدار میں نمک جا چکا ہے۔
زیادہ مقدار میں نمک کی کھپت صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی ہے لیکن ہمارے جسم نے نمک کی مطلوبہ مقدار حاصل کرلی ہے یا نہیں یہ جاننے کا طریقہ ہر کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔
تو چلیں ہم آپ کو بتاتے ہیں، ہاتھوں اور پیروں کا سوجھ جانا جسم میں زیادہ نمک کی علامات ہیں، نمک جسم میں رہنے والے پانی کی مقدار میں اضافہ کرتا ہے جو ٹخنوں، بیروں اور ٹانگوں پر سوجن کا سبب ہوسکتا ہے۔
جب نمک کی زیادہ کھپت ہوتی ہے تو جسم کے اندر اضافی سوڈیم موجود ہوتا ہے اور خلیوں کے گرد مائع کی مقدار بڑھ جاتی ہے اس کے نتیجے میں گردے کام کرنا کم کر دیتے ہیں، کم مقدار میں پانی خارج کرتے ہیں جو بالآخر بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
نمک کی وجہ سے ہونیوالی سوجن خود بخود ختم ہوسکتی ہے لیکن اگر کچھ دنوں میں یہ سوجن نہیں اترے تو یہ کسی سنجیدہ کیفیت کی علامت ہوتی ہے۔