فضائی آلودگی کے باعث انڈیا میں کرکٹ ورلڈ کپ کا مزہ کِرکِرا ہونے لگا

اردو نیوز  |  Nov 02, 2023

انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کو جمعرات کے روز فضائی آلودگی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کے باعث دارالحکومت میں عوام کے لیے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ ہونے کا خدشہ بڑھنے لگا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکومتی اداروں نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں فضائی آلودگی مزید بڑھنے کا امکان ہے اور اس پر قابو نہیں پایا جا رہا۔

جمعرات کو نئی دہلی کے علاقے آنند وہار کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 415 سکیل پر رہا۔ یہ سکیل فضائی آلودگی کی خطرناک شرح کو ظاہر کرتا ہے جس کے باعث شہریوں کی صحت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

موسم سرما کے آغاز میں فضائی آلودگی بڑھنے کے باعث نئی دہلی میں سانس کی بیماریاں پھیلنے لگی ہیں جس کے باعث سکولوں اور فیکٹریوں کو بند کیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ نئی دہلی حکومت نے ڈیزل پر چلنے والی بسوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

دوسری جانب جمعرات کو نئی دہلی اور پاکستان کا شہر لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شمار ہوئے جبکہ انڈیا کا شہر ممبئی بھی دنیا کے 15 آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پایا گیا۔

فضائی آلودگی بڑھنے کے باعث انڈیا کے مختلف شہروں میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ کے میچوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

جمعرات کو ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم میں انڈیا اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے میچ کے دوران فضائی آلودگی 200 کے سکیل پر رہی۔

خیال رہے کہ ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم میں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل 15 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

جمعرات کو نئی دہلی کے علاقے آنند وہار کا ایئر کوالٹی انڈکس (اے کیو آئی) 415 سکیل پر رہا، یہ سکیل فضائی آلودگی کی خطرناک شرح کو ظاہر کرتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)فضائی آلودگی کے بڑھنے کی وجہ سے انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ٹورنامنٹ کے باقی میچوں میں آتش بازی کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔

اُدھر فضائی آلودگی پر ٹورنامںٹ میں شریک کھلاڑیوں نے بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انگلینڈ کے سٹار بیٹر جو رُوٹ نے انکشاف کیا کہ فضائی آلودگی کے باعث انہیں میچ کے دوران سانس لینے میں مشکلات در پیش رہیں جبکہ انڈیا کے کپتان روہت شرما نے اس بات پر زور دیا ہے کہ آنے والی نسلوں کے لیے فضائی آلودگی پر قابو پایا جائے۔ 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More