ورلڈ کپ: سری لنکا نے افغانستان کو جیتنے کے لیے 242 رنز کا ہدف دے دیا

اردو نیوز  |  Oct 30, 2023

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 30 ویں میچ میں سری لنکا نے افغانستان کو جیتنے کے لیے 242 رنز کا ہدف دے دیا ہے۔

پیر کو پونے میں کھیلے جانے والے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جس کے بعد سری لنکا کی پوری ٹیم 49.3 اوورز میں 241 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

سری لنکا کی جانب سے پاتھم نشانکا نے 46، کپتان کوشل مینڈس نے 39 اور سدیرا سماراوِکاراما نے 36 رنز سکور کیے۔

افغانستان کی طرف سے بولنگ کرتے ہوئے فضل حق فاروقی چار وکٹیں لے کر نمایاں رہے جبکہ مجیب الرحمان نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پونے میں کھیلا جا رہا یہ میچ دونوں ٹیموں کا میگا ایونٹ میں چھٹا میچ ہے۔

اس میچ کے لیے سری لنکا کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں جس کے بعد کوشل پریرا کی جگہ دیمُتھ کرونارتنے اور لاہِیرُو کمارا کی جگہ دشمنتھا چمیرا کو پلئینگ الیون میں شامل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب افغانستان نے اپنی پلینگ الیون میں ایک تبدیلی کی ہے جس کے بعد نور احمد کی جگہ فضل حق فاروقی کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

اس سے قبل سری لنکا اس ورلڈ کپ میں اب تک 5 میچ کھیل چکا ہے جس میں انہیں دو میچز میں جیت حاصل ہوئی جبکہ تین میچوں میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اسی طرح افغانستان کی ٹیم بھی اس میگا ایونٹ میں اب تک پانچ میچ کھیل چکی ہے جس میں انہیں دو میں جیت اور تین میں ہار ہوئی ہے۔

اگر دونوں ٹیموں کے درمیان تک اب تک ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کو دیکھا جائے تو افغانستان اور سری لنکا اب تک 11 مرتبہ آمنے سامنے آ چکے ہیں جس میں 7 مرتبہ سری لنکا اور 3 مرتبہ افغانستان کو جیت حاصل ہوئی جبکہ ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔

افغانستان کی پلیئنگ الیون

افغانستان کی ٹیم میں رحمان اللہ گُرباز، ابراہیم زدران، حشمت اللہ شہیدی (کپتان)، رحمت شاہ، عظمت اللہ عمرزئی، اکرام علی خِیل (وکٹ کیپر)، محمد نبی، راشد خان، مجیب الرحمان، نوین الحق، فضل حق فاروقی شامل ہیں۔

سری لنکا کی پلیئنگ الیون

سری لنکا کی ٹیم میں پاتھم نشانکا، دیمُتھ کرو نارتنے، کوشل مینڈس (کپتان، وکٹ کیپر)، سدیرا سماراوِکاراما، چاریتھ اسالانکا، دھننجایا ڈی سِلوا، انجیلو میتھوز، مہیش تھیکشانا، کاسن راجیتھا، دشمنتھا چمیرا، دلشان مدوشنکا شامل ہیں.

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More