نواز شریف کی واپسی: ’اُردو نہیں آتی مگر نواز شریف کی تقریر سمجھ آ جائے گی‘

بی بی سی اردو  |  Oct 21, 2023

Getty Images

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی کے بعد لندن سے واپس پاکستان پہنچے۔ ان کی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے نواز شریف کے خطاب کے لیے لاہور میں مینارِ پاکستان کے مقام کا انتخاب کیا۔

مینارِ پاکستان وہی مقام ہے جہاں پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سنہ 2011 میں وہ عوامی جلسہ کیا تھا جس کے بارے میں تاثر ہے کہ اس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ اس جلسے کے بعد عمران خان اور ان کی جماعت کی سیاست نے ایک نیا رُخ اختیار کیا۔

اس کے بعد سے پی ٹی آئی، ن لیگ سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے ہر مرتبہ اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے کے لیے زیادہ تر مینارِ پاکستان کے مقام ہی کا انتخاب کیا ہے۔

نواز شریف کی حالیہ واپسی پر ان کے استقبال کے لیے مینارِ پاکستان کے سامنے اقبال پارک میں پنڈال بنا کر برقی قمقموں کی قطاروں کے درمیان سینکڑوں کی تعداد میں کرسیاں لگائی گئیں۔ ماضی کے جلسوں کی طرح پنڈال کو ن لیگ کے جھنڈوں سے بھر دیا گیا۔

ہر کرسی کے ساتھ تین یا چار جھنڈے رکھے گئے۔ قطاروں کی صورت میں واک تھرو گیٹس میں سے گزر کر ن لیگ کے کارکنان ان کرسیوں کو سنبھال رہے تھے۔ لاہور کے مختلف علاقوں سے ٹولیوں کی صورت میں ن لیگ کے کارکنان اور مقامی قیادت مینارِ پاکستان پہنچ رہی تھی۔

BBC’نواز شریف ہوتا تو اس نے چاند پر بھی پہنچ جانا تھا‘

ان ہی میں محمد اسحاق بھی تھے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے نظریاتی کارکن ہیں اور خوش ہیں کہ نواز شریف واپس آ رہے ہیں۔

'ہم تو شیر کے نشان کے پرانے ماننے والے ہیں۔ نواز شریف وہ شخص ہے جس نے ایٹم بم چلایا۔ انڈیا نے چلایا تو اس نے بھی چلا دیا۔ انڈیا چاند پر گیا، نواز شریف ہوتا تو اس نے چاند پر بھی پہنچ جانا تھا۔'

محمد اسحاق کہتے ہیں ان کے خیال میں نواز شریف واپس آ کر پاکستان کے حالات بدلیں گے۔ وہ آزادی چوک کے پل کے نیچے کھڑے تھے۔ انھوں نے پل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی نواز شریف نے ہی بنایا تھا۔

'ہم تو کہتے ہیں یہ حالات نواز شریف ہی ٹھیک کر سکتا ہے اور کوئی نہیں۔ وہ پہلے بھی چار مرتبہ آیا، ہر بار اس نے ٹھیک کیا۔ انھوں نے ہر بار ویسے ہی اس کو نکالا لیکن ہر مرتبہ اس کے خلاف ان کو کچھ نہیں ملا۔'

محمد اسحاق ن کے دیگر کارکنان کے ساتھ پنڈال کی طرف چل دیے۔ ن لیگ کے لاہور سے آنے والے کارکنان کا سلسلہ سنیچر کی صبح ہی سے شروع ہوا اور نواز شریف کے مینارِ پاکستان پہنچنے تک یہ سلسلہ جاری رہا۔ مختلف علاقوں سے لوگ بسوں میں سوار ہو کر پہنچ رہے تھے۔

BBC

ن لیگ کے کارکنان لاہور کے باہر سے بھی جلسہ گاہ پہنچ رہے تھے۔ بلوچستان سے ایک قافلہ بارکھان سے لاہور پہنچا تھا۔ اس میں لگ بھگ پندرہ سو افراد شامل تھے۔ وہ گاڑیوں میں سوار ہو کر لاہور پہنچے۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے دوسرے علاقوں سے بھی لوگ لاہور آئے تھے۔

نواز الرحمان بھی کوئٹہ سے بس میں سوار ہو کر لاہور پہنچے تھے اور سیدھے مینارِ پاکستان کی طرف آ گئے تھے۔ وہ کہتے ہیں اس سفر کے لیے وہ رات گئے بس میں سوار ہوئے۔

'ہم نواز شریف کے لیے یہاں آئے ہیں۔' جب ان سے پوچھا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ نواز شریف واپس آ کر کس طرح ان کے اور پاکستان کے حالات کو بدلیں گے؟ نواز الرحمان نے معذرت خواہانہ انداز میں واپس سوال کیا کہ 'پشتو میں بات کر سکتے ہیں، مجھے اردو سمجھ نہیں آتی۔'

میں نے نواز الرحمان سے پوچھا کہ کیا آپ کو اردو بالکل بھی سمجھ نہیں آتی، تو انھوں نے جواب دیا کہ نہیں۔ ’تو آپ نواز شریف کی تقریر کیسے سمجھیں گے؟‘ وہ ہنس کر وہاں سے چل دیے۔ 'آ جائے گی سمجھ۔۔۔ آ جائے گی۔'

BBC’ان کو معلوم ہے کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے‘

مینارِ پاکستان کے پنڈال میں ن لیگ کے ترانے سپیکرز پر بجائے جا رہے تھے۔ پنڈال میں کچھ مقامات پر چند کارکنان ان ترانوں کی دھن پر ناچ بھی رہے تھے۔ اس مرتبہ ن لیگ نے پنڈال میں موجود لوگوں پر آسمان سے پھولوں کی پتیاں پھینکنے کا بندوبست بھی کر رکھا تھا۔

ایک چھوٹا طیارہ ہر کچھ دیر بعد لوگوں کے سروں پر سے پرواز کرتا ہوا گزرتا اور گلاب کے پھولوں کی بارش کرتا گزر جاتا۔ پنڈال میں موجود لوگ اس پر سیٹیاں اور تالیاں بجاتے۔ زیادہ تر لوگ اپنے فون نکال کر اس کی تصاویر بنانے میں مصروف رہے۔

اویس بٹ بھی ن لیگ کے کارکن ہیں۔ وہ بھی نواز شریف کی تقریر سننے کے لیے مینارِ پاکستان پہنچے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کے خیال میں ’ہمارے پاس اور کوئی آپشن ہی نہیں ہے۔ نواز شریف ہی اس وقت واحد آپشن ہیں جو پاکستان کو وہ قیادت دے سکتے ہیں جس کی ضرورت ہے۔‘

اس سوال کے جواب میں کہ نواز شریف کی حالیہ واپسی کے حوالے سے یہ تاثر ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کسی ’مفاہمت‘ کے نتیجے میں واپس آ رہے ہیں۔ اویس بٹ کا کہنا تھا کہ ’نواز شریف کو معلوم ہے کہ اس ملک میں اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے اس کے بغیر یہاں حکومت کرنا ممکن نہیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ یہ بات بھی درست ہے کہ نواز شریف کو بار بار اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے اقتدار سے ہٹایا گیا اور شاید دوبارہ بھی ہو سکتا ’لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ دائرہ ایسے ہی چلتا رہے گا۔‘

لیکن وہ کہتے ہیں کہ ان کے خیال میں جتنا وقت بھی نواز شریف کو ملا اس میں وہ پاکستان کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔

’ہمارے علاقے میں کام کیا تو اسی نے کیا‘

نواز شریف خصوصی پرواز کے ذریعے پہلے اسلام آباد اور وہاں سے لاہور پہنچے۔ لاہور ایئر پورٹ پر ایک ہیلی کاپٹر ان کا منتظر تھا جس میں سوار ہو کر وہ ایئر پورٹ سے سیدھے شاہی قلعہ اترے۔

وہاں نواز شریف نے ن لیگ کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ اکٹھے مغرب کی نماز ادا کی اور اس کے تھوڑی دیر بعد وہ مینارِ پاکستان میں لگے سٹیج پر پہنچ گئے۔ سٹیج پر ان کی صاحبزادی مریم نواز موجود تھیں جبکہ سابق وزیراعظم شہباز شریف ان کے ہمراہ تھے۔

نواز شریف نے سٹیج پر پہنچ کر باری باری ان کو گلے لگایا۔ وہ اپنی جماعت کے دوسرے رہنماوں سے بھی گلے ملتے رہے۔ نواز شریف کے تقریر کرنے سے پہلے تک ن لیگ کے کارکنان بسوں میں سوار ہر کر مینارِ پاکستان کے سامنے اتر رہے تھے۔

محمد انجم گلگت سے اپنے دوستوں کے ساتھ لاہور پہنچے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ وہ ن لیگ کے نظریاتی کارکن ہیں تاہم ان کے خیال میں اگر وہ کارکن نہ بھی ہوتے 'تو اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے علاقے گلگت میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ نواز شریف ہی کے دور میں ہوئے ہیں۔'

BBC

محمد انجم کے خیال میں ان کو یقین ہے کہ اگر نواز شریف دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو وہ پاکستان میں ایک مرتبہ پھر ترقیاتی کام کروائیں گے۔

نواز شریف نے مینارِ پاکستان کے مقام پر جلسے سے خطاب کرنے میں زیادہ تاخیر نہیں کی۔

انھوں نے واضح کیا کہ ان کے دل میں انتقام کی تمنا نہیں بلکہ وہ صرف قوم کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے آئین پر عملدرآمدد کے لیے ریاسی اداروں اور سیاستدانوں کے درمیان اتحاد کی بھی بات کی۔

ان کی تقریر لگ بھگ چالیس سے پینتالیس منٹ تک جاری رہی جس کے اختتام پر انھوں نے وہاں موجود مجمع سے پاکستان کے حالات کی بہتری کے لیے دعا کروائی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More