آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 12 ویں میچ میں پاکستان کی انڈیا کے خلاف بیٹنگ جاری ہے۔اب سے کچھ دیر قبل تک پاکستان نے 38 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے ہیں۔ وکٹ پر حسن علی اور محمد نواز موجود ہیں۔سنیچر کو احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں ٹاس جیت کر انڈیا کے کپتان روہت شرما نے پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے لیے ایک خواب ہے اور ہم سب اس کا تجربہ کرنے جا رہے ہیں۔ اوس بھی ایک عنصر ہو گا اس لیے ہم ہدف کا تعاقب کرنا چاہتے ہیں۔‘گرین شرٹس کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ’ہم بھی پہلے فیلڈنگ ہی کرتے۔ ہم نے دو اچھی فتوحات حاصل کیں ہیں۔ مومینٹم بہت زیادہ ہے اور ہم اسے برقرار رکھیں گے۔‘پاکستان کی اننگزورلڈ کپ کے اس اہم ترین میچ میں پاکستانی اوپنرز اپنی روایتی سوچ کے ساتھ ہی میدان میں اترے۔ اپنی بقا کی جدوجہد کرتی ون ڈے کرکٹ میں جہاں ہر ٹیم اپنے کھیل میں جارحیت لے آئی ہے، پاکستانی تھنک ٹینک اسی پرانی سوچ کو اپنائے ہوئے ہے۔ابتدا میں امام احق نے محمد سراج کو ایک اوور میں تین چوکے لگائے تو لگا کہ شاید آج گرین شرٹس مختلف اپروچ کے ساتھ میدان میں اتری ہے لیکن جلد ہی یہ خیال بھولنا پڑا کیونکہ جہاں انڈین پیسرز نے بہترین لائن و لینتھ پر بولنگ کی وہیں پاکستانی اوپنرز بھی دفاعی پوزیشن پر رہے۔ پاکستان کو اپنا پہلا نقصان آٹھویں اوور میں اٹھانا پڑا اور عبداللہ شفیق 24 گیندوں پر تین چوکوں کی مدد سے 20 رنز بنا کر محمد سراج کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔اس کے بعد امام الحق بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور ہاردک پانڈیا کی ایک باہر جاتی گیند پر ڈرائیو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کے ایل راُہل کو کیچ پکڑا بیٹھے۔ انہوں نے 38 گیندوں پر 36 رنز بنائے جس میں چھ چوکے شامل تھے۔سٹیڈیم میں وہ مناظر بھی دیکھنے لائق رہے جب پاکستانی بیٹرز کے چوکوں پر انڈین شائقین کو سانپ سونگھ جاتا تھا۔اوپنرز کے پویلین روانہ ہونے کے بعد کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے ٹیم کو سہارا دیا۔ اگرچہ دونوں نے محتاط اور سست کھیل کھیلا لیکن کئی دلکش باؤنڈریز بھی لگائیں۔بابر نے 57 گیندوں پر سات چوکوں کی مدد سے نصف سینچری مکمل کی۔ بابر جو کافی دیر سے میدان میں تھے اور لگ رہا تھا وہ رضوان کے ساتھ مل کر بڑا سکور بنانے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن اس موقع پر محمد سراج نے پھر اپنی ٹیم کو بڑا بریک تھرو دلایا اور پاکستانی کپتان کو بولڈ کر دیا۔ ان کی محمد رضوان کے ساتھ 82 رنز کی شراکت داری بنی۔بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کا مڈل آرڈر لڑکھڑا گیا اور صرف 16 رنز کے اضافے کے ساتھ چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔کلدیپ یادو نے پہلے سعود شکیل کو ایل بی ڈبلیو کیا اور پھر اوور کی آخری گیند پر افتخار احمد کو بولڈ کر دیا۔محمد رضوان بدقسمت رہے اور اپنی نصف سینچری مکمل نہ کر سکے۔ وہ بمراہ کی ایک سلو گیند کو کھیلنے میں ناکام رہے اور بولڈ ہو گئے۔ انہوں نے 69 گیندوں پر سات چوکوں کی مدد سے 49 رنز بنائے۔گرین شرٹس کے نائب کپتان شاداب خان جن کی کارکردگی پر آج کل ہر کوئی بات کر رہا ہے۔ اس میچ میں بھی ناکام رہے اور جسپریت بمراہ کی ایک خوبصورت گیند پر دو رنز بنا کر بولڈ ہو گئے۔آج کے میچ کے لیے انڈیا نے اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے اور ایشان کشن کی جگہ اوپنر شبھمن گل کی واپسی ہوئی ہے جبکہ پاکستان نے اپنا وننگ کمبی نیشن برقرار رکھا ہے۔خیال رہے کہ کرکٹ ورلڈ کپ کی تاریخ میں آج تک پاکستان نے انڈیا کو نہیں ہرایا۔ دونوں کے درمیان اب تک ون ڈے ورلڈ کپ میں سات میچ ہو چکے ہیں جس میں تمام میچوں میں انڈیا کو فتح حاصل ہوئی ہے۔پوائنٹس ٹیبل کی بات کی جائے تو اس وقت انڈیا تیسرے اور پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔بابر اعظم نے کہا کہ ’ہم بھی ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ ہی کرتے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)پاکستان کی پلیئنگ الیونعبداللہ شفیق، امام الحق، بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، افتخار احمد، شاداب خان، محمد نواز، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی، حارث رؤف۔انڈیا کی پلیئنگ الیونروہت شرما (کپتان)، شبھمن گِل، وراٹ کوہلی، شریاس ایئر، کے ایل راہُل (وکٹ کیپر)، ہاردک پانڈیا، رویندرا جڈیجہ، شاردُل ٹھاکر، جسپریت بمراہ، کلدیپ یادو، محمد سراج۔