انڈین اداکار پنکچ ترپاٹھی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زندگی میں پیش آنے والی مشکلات کے قصے سُنانے پر یقین نہیں رکھتے کیونکہ پھر ’لوگ پھر ویڈیو کلپس پر میوزک لگا کر ریلز بناتے ہیں۔‘انڈین ایکسپریس کے مطابق پنکج ترپاٹھی کا ایک تقریب کے دوران کہنا تھا کہ ’23 برس تک میری پرورش ایک گاؤں میں ہوئی اور میرا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔‘انہوں نے مزید کہا کہ ’میں کل ہی سوچ رہا تھا کہ جب بھی میں کسی ہوٹل جاتا ہوں تو ان کو کہتا ہوں کہ کھانا کم مقدار میں لائیں کیونکہ مجھے بالکل پسند نہیں کہ کھانا ضائع ہو لیکن وہ ہمیشہ ہی زیادہ دے دیتے ہیں اور پھر مجھے زیادہ کھانا پڑتا ہے۔‘پنکج ترپاٹھی کے مطابق وہ اب غریب نہیں رہے لیکن ذہنی طور پر آج بھی ’مڈل کلاس شخص‘ ہی ہیں۔ اپنے گاؤں کے قصے سُناتے ہوئے اداکار کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے والد کو پاؤں پر زخم ہونے کے باوجود کھیتوں میں کام کرتے ہوئے دیکھا ہے۔’میں یہ کہانیاں نہیں سُناتا کیونکہ لوگ سمجھیں کہ میں ان کی ہمدریاں سمیٹنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ جب بھی ہم کسی کمزور کی کہانی سُناتے ہیں تو لوگ اُس کے پیچھے میوزک لگا کر ریلز بنا دیتے ہیں۔‘سینتالیس برس کے پنکج ترپاٹھی انڈین ریاست بہار کے چھوٹے سے گاؤں گوپال گنج میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں درجنوں بڑی فلموں میں کام کیا ہے لیکن فلم ’گینگز آف واسع پور‘ اور سیزیز ’مرزا پور‘ نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پُہنچا دیا۔پنکج ترپاٹھی آخری حال ہی میں فلم ’فقرے 3‘ میں جلوہ گر ہوئے تھے اور اسی سال ان کی دو فلمیں ’ستری 2‘ اور ’میں اٹل ہوں‘ ریلیز ہوں گی۔