حکومت پاکستان نے رواں سال ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے قومی ٹیم کو انڈیا جانے کی اجازت دے دی ہے۔پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ کھیلوں کو سیاست سے الگ رکھا ہے اس لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کی قومی ٹیم 2023 کے کرکٹ ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے انڈیا جائے گی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی رائے ہے کہ انڈیا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اس کے کھیلوں کے حوالے سے عالمی ذمہ داریوں میں رکاوٹ نہیں بننے چاہیے۔’پاکستان کا فیصلہ انڈیا کے ہٹ دھرمی پر مبنی رویے کے برعکس تعمیری اور ذمہ درانہ اپروچ کو ظاہر کرتا ہے۔ انڈیا نے تو ایشا کپ کے لیے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کیا تھا۔‘ترجمان کا کہنا تھا کہ ’تاہم پاکستان کو اپنی کرکٹ ٹیم کی سکیورٹی کے حوالے سے بہت زیادہ خدشات ہیں۔ ہم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور انڈین حکام کو ان خدشات سے آگاہ کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ انڈیا کے دورے کے دوران پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مکمل سکیورٹی اور حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ خیال رہے رواں برس انڈیا میں کرکٹ ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے شروع ہوگا جس کا فائنل 19 نومبر کو احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔خیال رہے جمعرات کو پاکستان کرکٹ ٹیم کی اس سال میں ہونے والے ورلڈکپ میں شرکت کے معاملے پر بنائی گئی حکومتی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا تھا جس میں اکثریت نے ٹیم کو ورلڈکپ کے لیے انڈیا بھیجنے پر اتفاق کیا تھا۔اجلاس میں کہا گیا تھا کہ ٹیم کو انڈیا بھیجنے سے قبل سیکیورٹی گارنٹی حاصل کی جائے۔پاکستان کرکٹ ٹیم کو اس سال اکتوبر نومبر میں انڈیا میں شیڈول کرکٹ ورلڈکپ 2023 میں شرکت کرنا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے انڈیا روانگی کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف سے رائے لی تھی جس پر وزیراعظم نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی تھی۔کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو دفتر خارجہ میں ہوا تھا جس میں مختلف وفاقی اور وزرائے مملکت کے ساتھ سینیئر سیاستدانوں اور دفتر خارجہ کے افسران کے علاوہ سکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی تھی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف نے بھی خصوصی طور پر اجلاس میں شرکت کی تھی اور معاملات پر شرکا کو بریفنگ دی تھی۔