سیما حیدر کی انڈین صدر سے شہریت کی درخواست: ’یہ جاسوس ہو سکتی ہیں۔۔۔ پاکستان کی سرحد تک چھوڑ کر آئیں گے‘

بی بی سی اردو  |  Jul 23, 2023

پاکستانی شہری سیما حیدر کی مشکلات میں کمی ہوتی نظر نہیں آ رہی ہے کیونکہ انڈیا کی ایک سرکردہ ہندو تنظیم کرنی سینا نے کہا ہے کہ وہ انھیں ’پاکستان کی سرحد تک چھوڑ کر آئے گی۔‘

خیال رہے کہ یہ وہی کرنی سینا ہے جس نے بالی وڈ اداکارہ دپیکا پاڈوکون کی فلم ’پدماوت‘ کی شوٹنگ کے دوران ہنگامہ آرائی کی تھی اور فلم کا نام تبدیل کروانے میں کامیاب رہی تھی۔

دریں اثنا سیما حیدر نے انڈیا کی صدر کو خط لکھا ہے اور ان سے شہریت دینے کی اپیل کی ہے۔

پاکستانی شہری سیما حيدر گذشتہ ہفتے اپنے چار بچوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر انڈیا میں داخل ہوئی تھیں۔ ان کی انڈین شہری سچن سے پب جی موبائل گیم کھیلنے کے دوران جان پہچان ہوئی تھی جو کچھ عرصے میں محبت میں تبدیل ہوئی۔ انھوں نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا تھا کہ ’اب میں ان سے محبت کرتی ہوں اور ان کے لیے اپنا وطن چھوڑ کر آئی ہیں۔‘

ان کی اس درخواست پر صدر کی جانب سے تو ابھی کوئی جواب نہیں آیا ہے لیکن اس سے قبل 'گو رکشک ہندو دل' نے سیما کو ملک چھوڑنے کے لیے 72 گھنٹے کا الٹیمیٹم دیا تھا۔

اس ہندو تنظیم کے قومی صدر وید ناگر نے ٹوئٹر پر ویڈیو ریلیز کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیما پاکستانی جاسوس ہو سکتی ہے اور انڈیا کے لیے خطرہ ہو سکتی ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ وہ دوسری ہندو تنظیموں کو ساتھ لے کر ان کے خلاف تحریک چلائيں گے اور انھیں اور ان کے چاروں بچوں کو ’کسی بھی قیمت پر اس ملک کی شہریت نہیں لینے دیں گے۔‘

کرنی سینا کی دھمکی

کرنی سینا کے قومی نائب صدر مکیش سنگھ راول نے انڈین میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیما حیدر جس طرح سے انڈیا میں داخل ہوئی وہ مکمل طور پر ’مشتبہ‘ ہے اور یہ کہ وہ ’پاکستانی ایجنٹ‘ ہیں۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق انھوں نے کہا کہ ’میں ایسے شخص کو دہشتگرد کہوں گا، کیونکہ کسی نے اسے چیک نہیں کیا۔ اسے چیک کیا جانا چاہیے تھا۔ ہو سکتا ہے کہ اس کے جسم میں کوئی چپ لگی ہو۔ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ ہم انھیں انڈیا میں ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔'

انھوں نے مزید کہا کہ 'ہم یو پی اے ٹی ایس (اینٹی ٹیررزم سکواڈ) کی فوری کارروائی کا خیرمقدم کریں گے۔ اگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی تو ہم اسے (سیما حیدر) کو پاکستانی سرحد پر لے جا کر پھینک دیں گے۔'

مکیش سنگھ راول کا مطالبہ ہے سیما حیدر کو اچھی طرح سے سکین کیا جائے کہ کہیں ان میں کوئی خفیہ ڈیوائس تو نہیں لگائی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ '15 اگست (انڈیا کا یوم آزادی) قریب آ رہا ہے اور اس سے متعلق کچھ منصوبہ بندی ہو سکتی ہے۔ اس پر اتنی توجہ کیوں دی گئی؟ اسے کھلے میں کیوں چھوڑ دیا گیا ہے؟ اسے جلد از جلد انڈیا سے باہر بھیج دیا جانا چاہیے۔'

ہندوستان ٹائمز کے مطابق سیما حیدر سے اترپردیش کی اے ٹی ایس نے گذشتہ روز 36 گھنٹوں تک تفتیش کی ہے۔

کہا جاتا ہے کہ پاکستانی شہری نے انڈیا کی صدر دروپدی مرمو سے رحم کی اپیل کی ہے اور انڈین شہریت دیے جانے کی درخواست کی ہے۔

اپنی اپیل میں انھوں نے صدر سے انڈیا میں رہنے کی اجازت طلب کی ہے اور کہا ہے کہ وہ انڈین تہذیب و ثقافت سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔ انھوں نے ایک ایسے وقت میں رحم کی اپیل کی ہے جب ان کو واپس پاکستان بھیجنے کی کوششیں زوروں پر ہیں۔

شیو سینا کا ترجمان مراٹھی اخبار سامنا نے ٹویٹ کیا ہے کہ سیما حیدر نے کہا ہے کہ 'اکشے کمار اور عالیہ بھٹ جیسے بالی وڈ اداکار جو غیر ملک کی شہریت رکھتے ہیں اگر وہ انڈیا میں رہ سکتے ہیں تو میں کیوں نہیں۔'

دوسری جانب سیما کا کہنا ہے کہ اگر انھیں واپس پاکستان بھیجا گيا تو ان کی جان کو خطرہ ہے۔

دریں اثنا ہندی اخبار دینک جاگرن کے مطابق گرمی کی وجہ سے سیما حیدر کی طبیعت ناساز ہو گئی ہے اور ان کا گھر پر ہی علاج کیا جا رہا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More