سیما حیدر نے انڈین صدر سے شہریت دینے کی اپیل کردی: رپورٹ

اردو نیوز  |  Jul 21, 2023

آن لائن ویڈیو گیم ’پب جی‘ پر ایک شخص سے دوستی کرکے انڈیا جانے والی پاکستانی خاتون سیما حیدر نے انڈین صدر دروپدی مرمو سے درخواست کی ہے کہ انہیں انڈین شہریت دی جائے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق پاکستانی شہری سیما حیدر نے انڈین صدر کے دفتر میں پٹیشن دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں انڈین شہریت دی جائے۔

جمعے کو چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق سیما حیدر نے انڈین حکومت کو یہ بھی کہا ہے کہ جب تک ان کہ شہریت کا فیصلہ نہیں ہو جاتا انہیں انڈیا میں رہنے کی اجازت دی جائے۔

سیما حیدر کا دعویٰ ہے کہ وہ انڈین کلچر اور تہذیب سے متاثر ہیں اور اس وجہ سے انہیں پاکستان ڈیپورٹ نہ کیا جائے۔

رواں ہفتے اترپردیش پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے سکواڈ نے سیما حیدر سے نوئیڈا میں تفتیش بھی کی تھی۔

نوئیڈا پولیس نے منگل کو کہا تھا کہ ’جب سیما حیدر کو گرفتار کیا گیا وہ دہلی فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھیں۔‘

پولیس کی ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ ’سیما نے پولیس کو بتایا کہ وہ انڈیا کا ویزا حاصل نہ کر سکیں جس کے بعد وہ نیپال پہنچیں جہاں سے وہ بس کے ذریعے دہلی آئیں۔‘

سچن مینا نے پولیس کو بتایا کہ انہوں نے سیما کو اپنے والد سے ملوایا اور کہا کہ وہ ان سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق سیما نے کہا کہ ’سچن کے والد نے کہا کہ وہ شادی کی اجازت تب دیں گے اگر میں انڈین طرز زندگی اختیار کروں گی۔ میں نے اس پر رضامندی ظاہر کی۔‘

’اس کے کچھ روز بعد سچن کے والد مجھے بلند شہر کی عدالت میں وکیل سے ملوانے لے گئے تاکہ کورٹ میرج کا عمل شروع کیا جا سکے۔ جب میں نے اپنے کاغذات دکھائے تو وکیل نے کہا کہ میں سچن سے شادی نہیں کر سکتی کیونکہ میں انڈین شہری نہیں ہوں۔‘

سیما حیدر نے کہا کہ گھر پہنچ کر انہیں خوف محسوس ہوا کہ وکیل پولیس کو بتا دے گا اور انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے 30 جون کو سچن کے والد سے کچھ رقم ادھار لی اور بچوں سمیت کرائے کے گھر کو چھوڑ دیا۔ ہم دہلی جانا چاہتے تھے، لیکن پکڑے گئے۔‘

اتر پردیش پولیس کے مطابق 30 برس کی سیما اور 22 برس کے سچن مینا کی 2019 میں ’پب جی‘ پر دوستی ہوئی تھی۔

سیما حیدر کو ویزے کے بغیر نیپال کے راستے انڈیا آنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ اُن کے ساتھ چار بچے بھی تھے جن کی عمریں سات برس سے کم تھیں، جبکہ سچن مینا کو پولیس نے خاتون کو غیرقانونی طور پر پناہ دینے پر گرفتار کیا  تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More