پولیس کے ہاتھوں نوجوان کی ہلاکت پر جلاؤ گھیراؤ، فرانس میں پرتشدد مظاہروں کی تصاویر

اردو نیوز  |  Jul 02, 2023

پیرس میں پولیس کے ہاتھوں افریقی نژاد فرانسیسی نوجوان ناہیل ایم کی ہلاکت کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد منگل سے ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ حکام کے مطابق سنیچر کی رات صورتحال قدرے قابو میں تھی تاہم اس کے باوجود پولیس کی جانب سے متعدد واقعات ریکارڈ کیے گئے ہی۔ پیرس اور دیگر شہروں میں مظاہروں اور پرتشدد واقعات سے ہونے والی تباہی دیکھیے خبر رساں ادارے روئٹرز کی ان تصاویر میں۔

ناہیل ایم کے قتل کے خلاف پیرس کے مضافاتی علاقے نانتیرے میں بڑا مظاہرہ ہوا۔ ناہیل ایم نانتیرے میں ہی رہائش پذیر اور ان کی تدفین بھی وہیں کی گئی ہے۔

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ناہیل ایم کو انصاف دیا جائے اور پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے۔

 پانچ روز سے جاری پرتشدد مظاہروں میں پیرس سمیت دیگر شہروں میں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات ہوئے۔

مظاہرین نے دکانوں سمیت گاڑیوں اور املاک کو آگ لگائی۔

سنیچر کو فرانس کے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ 45 ہزار پولیس اہلکاروں کو مختلف شہروں میں تعینات کیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود صورتحال پر مکمل قابو نہیں پایا جا سکا۔

پولیس کے مطابق پرتشدد مظاہروں میں شامل 1300 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

 فرانسیسی قومی فٹبال ٹیم نے بھی پرتشدد مظاہرے ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’تشدد کے بجائے سوگ منانے، بات چیت اور تعمیر نو کا موقع دیا جائے۔‘

ناہیل ایم اپنی والدہ کی واحد اولاد تھے جو گھروں میں کھانا پہنچانے والے ڈیلیوری ڈرائیور کے طور پر کام کرتے تھے اور رگبی لیگ میں بھی کھیلتے تھے۔

پولیس نے ابتدائی طور پر واقعے کو مخلتف رنگ دینے کی کوشش کی تھی تاہم جب سوشل میڈیا پر گولی مارنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو پیرس سمیت مضافاتی علاقوں میں شہریوں نے پولیس اہلکاروں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

ناہیل کے خاندان کا تعلق الجزائر سے ہے۔ اس سے پہلے بھی افریقی نژاد فرانسیسی شہریوں کے ساتھ پولیس کی جانب سے معتصبانہ رویے کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More