انڈین ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد کے کوچنگ سینٹر میں باجماعت نماز پڑھنے والے مسلمان شہری کو گرفتار کر لیا گیا۔ویب سائٹ مکتوب میڈیا کے مطابق نماز پڑھنے والے مولوی شوکت علی نامی شہری کو 23 جون کو غازی آباد کے علاقے دیپک وِہار سے پولیس نے گرفتار کیا۔شوکت علی کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جب پولیس موقعے پر پہنچی تو وہ فیوچر ٹریک کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں نماز پڑھ رہے تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں ہندو کمیونٹی کے افراد کی جانب سے شکایت موصول ہوئی۔پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ شوکت علی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے اندر مدرسہ چلا رہے تھے اور اس میں نمازیں پڑھی جا رہی تھیں۔مولوی شوکت علی کے خلاف انڈین پینل کوڈ کے سیکشن 153 اے اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔#Ghaziabad: Maulvi Shaukat Ali director of Future Track coaching institute is arrested for helding congregational namaz in his institute.
Acc to Sub Inspector Prem Singh he lodged an FIR under IPC sec 153A & 505 bcoz he found him heading praying in congregation while patrolling pic.twitter.com/sCKbaI9xIj
— Saba Khan (@ItsKhan_Saba) June 24, 2023
جب کوچنگ سینٹر میں مدرسہ بنانے اور نمازوں کا بندوبست کرنے کی قانونی حیثیت کے بارے میں ایس ایچ او سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’نمازوں کے بندوبست سے دوسرے علاقوں پر اثر پڑ رہا تھا۔‘ایک مقامی رہائشی جو کہ ایک اور کوچنگ انسٹی ٹیوٹ چلاتے ہیں، نے کہا کہ ’شوکت علی ایک عزت دار انسان ہیں اور ماضی میں مسجد کے امام رہ چکے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’علی کوچنگ انسٹی ٹیوٹ نہیں چلاتے، وہ مدرسہ چلاتے ہیں جہاں جدید تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ باجماعت نمازوں کے پڑھنے پر گرفتار نہیں کرنا چاہیے۔‘