پاکستان میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ: ’رات بھر تیری یاد نہیں بار بار جانے والی لائٹ جگاتی ہے‘

بی بی سی اردو  |  Jun 24, 2023

Getty Images

’ایک گھنٹے آتی ہے، ایک گھنٹے جاتی ہے‘

’آپ خوش نصیب ہیں، ہمارے ہاں تو راتتقریباً پانچ گھنٹے غائب رہی‘

’رات بھر تیری یاد نہیں بار بار جانے والی لائٹ جگاتی ہے‘

یہ وہ چند جملے ہیں جو پاکستان کے مختلف حصوں میں ہونے والی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے سےسوشل میڈیا پر صارفین نے اپنی ٹویٹس میں لکھے ہیں۔

ان دنوں پاکستان کا طول و عرض شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔کہیں دن بھر سورج آگ برساتا ہے تو کہیں رات کو شدید حبس کے باعث لوگ پسینے میں شرابور ہیں۔ ایسے میں ملک کے مختلف حصوں میں بجلی کی آنکھ مچولی نےگرمی کے ستائے عوام کے صبر کا پیمانے بھی لبریز کر دیا ہے اور سوشل میڈیا پر لوگموسم گرما میں غیر اعلانیہ بجلی کی بندش کی دہائیاں دے رہے ہیں۔

وزارت توانائی کے حکام کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں اس وقت بجلی کا شارٹ فال چھ ہزار 765 میگاواٹ ہے۔ حکام کے مطابق اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 20 ہزار 235 میگاواٹ ہے جبکہ ملک بھر میں بجلی کی طلب 27 ہزار میگا واٹ ہے۔

بجلی کی طلب و رسد میں اس قدر فرق کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں بسنے والوں کو لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے۔

مگر ایسا پہلی بار نہیں کہ گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان میں بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہو جائے لیکن اس بار پاکستان میں جون کے آخری عشرے میں پڑنے والی شدید گرمی کی شدت غیر معمولی ہے اور پاکستان کے بیشتر علاقوں میں ہیٹ ویو کے دوران درجہ حرارت معمول سے چار سے چھ ڈگری سینٹی گریڈ بڑھا ہوا ہے۔

ایسے میںشہری علاقوں میں اگر کم از کم دو گھنٹے بجلی جا رہی ہے تو دیہی علاقوں میں یہی دورانیہ آٹھ سے دس گھنٹے پر پہنچ گیا ہے جبکہ کئی علاقے ایسے ہیں جہاں سوشل میڈیا صارفین کے مطابق بجلی آتی کم اور جاتی زیادہ ہے۔

آخر مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ مختلف کیوں ہے۔ اس پر بات آگے چل کر۔ پہلے جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا پرگرم موسم کے دوران بجلی کی بندش پر کیا بحث جاری ہے۔

ایک صارف نے ملک میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’علامہ اقبال کے بعد اگر کسی نے اس قوم کو جگایا ہے تو وہ واپڈا ہے۔‘

https://twitter.com/Sicosleepyboii/status/1672508465758224389?s=20

رانا آصف شہزاد نامی ایک سوشل میڈیا صارف نے بجلی بار بار جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’جب 1931 میں بجلی کے موجد تھامس ایڈیسن کا انتقال ہوا تو دنیا کی بجلی ان کی یاد میں ایک منٹ کے لئے بند کر دی گئی ، لیکن پاکستان میں آج بھی ان کی یاد میں ہر دو گھنٹے بعد بجلی ایک یا دو گھنٹے کے لیے بند کی جاتی ہے۔ محبت اور احترام کا یہ رشتہ کافی عرصہ سے قائم ہے۔‘

https://twitter.com/RanaSabSpeak/status/1672513660378578944?s=20

ہادیہ نامی صارف نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پرعضے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ رات کو تھوڑی تھوڑی دیر کے لیے بجلی بند کرنے کا کیا کام ہے؟ مطلب بالکل ہی ٹھان لی ہے کہ عوام کسی طرح سکون نا لے پائے۔ پہلے آدھی رات کو بجلی بھیج رہے تھے اب فجر کے وقت بھی یہ تماشا شروع ہو گیا ہے۔۔۔ ان کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں جو مرضی کرتے رہیں۔‘

https://twitter.com/Hadiyanadeem1/status/1672455710645571585?s=20

کئی صارفین نے جہاں طویل لوڈ شیڈنگکا رونا رویا وہیں یہ بھی بتایا کہ کم وولٹیج کے سبب بجلی کا آنا نہ آنا برابر ہے تو کئی صارفین کا کہنا تھا کہ بجلی کا بل ادا کرنے کے باوجود طویل لوڈ شیڈنگ سے دن و رات کا سکون برباد ہو چلا ہے۔

https://twitter.com/AyubWasti/status/1672439040203980801?s=20

https://twitter.com/SaadRaf87405385/status/1672513071753883654?s=20

بجلی کی بندش پر جہاں صارفین کی بڑی تعداد بجلی فراہم کرنے والے اداروں کے ساتھ اپنی ناراضگی اور غصے کا اظہار کر رہی ہے وہیں کئی بجلی کی بندش کا شکوہ مختلف میمز اور ہلکے پھلکے انداز سے کر کے گویا اپنا غم غلط کرنے کی کوشش میں ہیں۔

کراچی سے یاسمین ناز نامی صارف نے لکھا ’رات بھر تیری یاد نہیں بار بار جانے والی لائٹ جگاتی ہے۔ کراچی الیکٹرک رحم ظل الٰہی ہم بھی انسان ہیں بدقسمتی سے کراچی کے مکین ہیں‘

https://twitter.com/yasmeen_aliraza/status/1672470367364071424?s=20

غیر اعلانیہ اور طویل لوڈ شیڈنگ سے متعلق ایک صارف کے جواب میں کراچی میں بجلی فراہم کرنے کے ذمہ دار ادارے کے الیکٹرک کی جانب سے کہا گیا کہ ’غیر اعلانیہ یا 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی ہے۔ لوڈ شیڈنگ علاقے میں بجلی کی چوری اور نقصان کی شرح کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔ اس پالیسی پر پورے ملک میں عمل کیا جاتا ہے۔ فی الحال، لوڈ شیڈنگ کا زیادہ سے زیادہ شیڈول 10 گھنٹے ہے۔‘

https://twitter.com/KElectricPk/status/1672511091468017664?s=20

Getty Images’ملک بھر میں دو گھنٹے کی شیڈول لوڈ شیڈنگ اگست تک جاری رہے گی‘

سیکریٹری توانائی راشد محمود لنگڑیال سے جب بی بی سی نے ملک میں حالیہ لوڈ شیڈنگ کے حوالے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ دو گھنٹے ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ’ملک بھر میں 80 فیصد فیڈرز پر تین گھنٹے سے کم کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ اکثرعلاقوں میں دو گھنٹے اور کہیں کہیں تین گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ دو گھنٹے بجلی کی اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ اگست تک جاری رہے گا۔‘

راشد محمود کے مطابق ’اگر ہمیں سستے ایندھن پر بجلی ملے تو اس لوڈ شیڈنگ کو ایک گھنٹے پر بھی لایا جا سکتا ہے۔‘

سیکریٹری توانائی کے مطابق مئی میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ دو گھنٹے رکھا گیا تھا اور اس میں بھی کئی علاقوں میں کم گرمی اور اچھے موسم کے باعث ایک گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی نوبت نہیں آئی۔‘

سیکریٹری توانائی راشد محمود لنگریال نے بتایا کہ جن علاقوں میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی نہیں کی جا رہی۔ وہاں بجلی جانے کا دورانیہ چھ سے آٹھ گھنٹے بھی ہے ان میں کے پی اور سندھ کے بعض علاقے شامل ہیں۔

وزارت توانائی کے حکام کے مطابق پاکستان میں مختلف ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کی مجموعی صلاحیت23 ہزار 500میگاواٹ ہے۔

راشد محمود کے مطابق ’بارشوں کے موسم میں ڈیموں اور جھیلوں میں پانی بھرتا ہے جس سے ہائیڈرل یعنی پانی کے ذریعے بجلی کی پیداوار میںبہتری آتی ہے۔ ہائیڈرل سے سستی بجلی میسر آتی ہے جس سے لوڈ شیڈنگ میں کمی متوقع ہوتی ہے۔‘

’ایئر کنڈیشنرز کے باعث بجلی کی طلب میں یکدم اضافہ ہوتا ہے‘

پاکستان میں موسم گرما کے شروع ہوتے ہی بجلی کی لوڈ شیڈنگ شروع ہو جاتی ہے اس کا آسان جواب یہی ہے کہ اس دوران بجلی کی طلب میں اضافہ ہو جاتا ہے اور ایندھن پرمہنگی بجلی بنائے جانے کے باعث طلب اور رسد کا فرق لوڈ شیڈنگ کی وجہ بنتا ہے۔

پاکستان میں بجلی کی ترسیل کے ذمہ دار ادارے نیشنل سپلائی اور ڈسٹربیوشن کمپنی (این ٹی ڈی سی) کے ایک اہلکار نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گرمی میں ایئر کنڈیشنز زیادہ تعداد میں چلانے کے باعث بجلی کی طلب میں یکدم اضافہ ہوتا ہے۔

’ایئرکنڈیشن کے زیادہ استعمال کے باعث سسٹم پر لوڈ پڑتا ہے اور اس کی مینیجمنٹ کے لیے لوڈ شیڈنگ کا شیڈول مرتب کیا جاتا ہے اور بجلی کی بندش کا یہ شیڈول ڈسکوز( بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں) طے کرتی ہیں کہ ان کے گرڈ پر طلب اور رسد میں فرق کے باعث کتنی لوڈ شیڈنگ ہونا ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More