مجھے یہ بے عزتی قبول ہے کیونکہ ۔۔ اپنی اور بلاول کی وائرل ویڈیو پر مذاق اڑانے والوں کو نبیل گبول نے کیا پیغام دے دیا؟ ویڈیو پیغام

ہماری ویب  |  Jun 21, 2023

'میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی حلف برداری کی تقریب میں چیئرمین بلاول سے میری ملاقات ہوئی اور انہوں نے بہت خوشگوار موڈ میں مجھ سے بات کی۔ میں نے ان کو لیاری میں ہونے والی 16 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے متعلق بتایا اور کہا اس میں آپ ذاتی دلچسپی لیں جس کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ انہیں لیاری کے لوگوں کا احساس اور درد ہے۔“

یہ کہنا ہے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما نبیل گبول کا جن کی گزشتہ ہفتے بلاول بھٹو سے ملاقات کی ایسی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں بلاول کی جانب سے انھیں پیچھے ہٹاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

نبیل گبول کی وہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا پر لوگوں نے اسے نبیل گبول کی بے عزتی قرار دے کر مذاق اڑانا شروع کردیا۔ نبیل گبول نے اسی حوالے سے ایک اور ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ

“میں ایک مرتبہ پھر سوشل میڈیا کی زینت بن چکا ہوں اور مجھے علم ہوا کہ دنیا بھر میں میرے کتنے چاہنے والے ہیں، میرا یمان ہے جب آپ کے خلاف دنیا اٹھ کھڑی ہوتی ہے اور خصوصاً جب آپ کے مخالفین اس قسم کی سازشیں کرکے آپ کی بدنامی کریں اور بے عزتی کریں تو اوپر اللہ کی ذات بیٹھی ہے جو ایسے وقت میں اس بندے کی مدد کرتا ہے اور راستہ نکالتا ہے“

نبیل گبول نے میئر کراچی کی تقریب حلف برداری میں بلاول بھٹو کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی نے مکمل ویڈیو سوشل میڈیا پر لگائی ہو تو اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلاول بھٹو نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او کو بلائیں اور میں کل اسلام آباد سے واپس آکر میٹنگ کرنا چاہوں گا'۔ ویڈیو بیان میں نبیل گبول کا کہنا تھا کہ 'اتنے میں ڈپٹی میئر آئے تو بلاول کو کھڑا ہونا پڑا، جس پر میں نے کہا آپ ناصرف کے الیکٹرک کے سی ای او کو بلائیں بلکہ سوئی گیس کے ایم ڈی کو بھی بلائیں کیونکہ لیاری میں سوئی گیس نہیں ہے'۔

نبیل گبول نے کہا 'اس کے بعد بلاول نے لائٹر موڈ میں کہا یہاں ساری باتیں نہیں ہوں گی، بعد میں تم سے ملوں گا، وہاں بات کرتے ہیں'۔

نبیل گبول کا مزید کہنا تھا کہ صرف اتنی سی بات تھی لیکن سوشل میڈیا پر غلط باتیں پھیلائی گئیں، اگر میں لیاری کی عوام کے لیے بات کروں اور لوگ سمجھیں میری بے عزتی ہوئی ہے تو مجھے یہ بے عزتی قبول ہے“

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More