ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل: ’یہ گرین پِچ لگ رہی، بیٹرز کے لیے ڈراؤنا خواب‘

اردو نیوز  |  Jun 07, 2023

آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل بدھ  کے روز سے لندن کے اوول سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

اوول سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس فائنل میں آسٹریلیا اور انڈیا کی ٹیمیں آپس میں مد مقابل ہوں گی۔

یہ آئی سی سی کی 2021 سے 2023 تک کھیلی جانے والی دوسری ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل ہے۔

اس سے قبل 2019 سے 2021 والی پہلی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ نیوزی لینڈ نے جیتی تھی۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں انڈیا کو سٹار بولر جسپریت بمراہ اور وکٹ کیپر بیٹر رشبھ پنت کی خدمات میسر نہیں ہوں گی جبکہ کینگروز اپنے فاسٹ بولر جوش ہیزل وُڈ کی خدمات سے محروم ہوں گے۔

ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیموں میں مشترکہ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیمیں آئی سی سی کے تمام ایونٹس جیت چکی ہیں اور جو بھی ٹیم یہ فائنل جیتے گی وہ آئی سی سی کے تمام ایونٹس جیتنے والی واحد ٹیم بن جائے گی۔

The CaptainsThe Championship Mace The Big BattleAll In Readiness for the #WTC23#TeamIndia pic.twitter.com/Ep10vb2aj5

 BCCI (@BCCI) June 6, 2023

اگر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کی ٹیسٹ کرکٹ میں پرفارمنس کی بات کی جائے تو انڈیا آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پہلے نمبر پر جبکہ آسٹریلیا دوسرے نمبر پر موجود ہے۔

India. Australia. The WTC final

The mace will go to ______ pic.twitter.com/PI4Zml3lTd

— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) June 6, 2023

اسی طرح آئی سی سی کی ٹیسٹ کے بیٹرز کی رینکنگ میں آسٹریلوی بیٹر مارنس لبھوشین پہلے اور بولرز کی رینکنگ میں انڈین سپنر روی اشون پہلے نمبر پر موجود ہیں۔

اگر آئی سی سی کی ٹیسٹ میں آل راؤںڈرز کی رینکنگ کو دیکھا جائے تو انڈین کھلاڑی رویندرا جڈیجہ نمبر ون آل راؤںڈر ہیں۔

اگر ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کے وینیو، لندن کے دی اوول سٹیڈیم کی بات کی جائے تو یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ اوول سٹیڈیم جون کے مہینے میں کسی بھی ٹیسٹ میچ کی میزبانی کر رہا ہے۔

دوسری جانب فائنل میں کوُکابُورا کی بجائے ڈیوک بال کا استعمال کیا جائے گا۔

فائنل کے لیے چھٹا دن بطور ریزرو ڈے رکھا گیا ہے۔ اگر میچ بارش سے متاثر ہوگا تو ریزرو ڈے کو استعمال کیا جائے تاہم اگر پانچ روز میں میچ کا نتیجہ نہیں نکلتا تو دونوں ٹیمیں مشترکہ طور فاتح قرار پائیں گی۔

اگر میچ سے پہلے پِچ کی بات کی جائے تو دی اوول سٹیڈیم میں میچ کے دوران گھاس والی پِچ دیکھنے کو مل سکتی ہے۔

Two days to go for the #WTCFinal and this is how the pitch looks like

What is your playing XI gonna be?href="https://t.co/wLyYHr4vcy">pic.twitter.com/wLyYHr4vcy

— DK (@DineshKarthik) June 5, 2023

اسی سلسلے میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر صارفین کی جانب سے پِچ کے بارے میں گفتگو کی جا رہی ہے۔

The close look of The Oval pitch before 2 days for #WTCFinal2023

Looks like a Green Pitch.Worst Nightmare for batters>So Australian pacers are ready to hunt our batting lineup#INDvsAUS #WTCFinal2023 pic.twitter.com/iaQzp6Dv65

— Tanmay Kulkarni (@Tanmaycoolkarni) June 5, 2023

رِدھیما پاٹھک اپنی ٹویٹ میں لکھتی ہیں کہ ’یہ پِچ انڈیا اور آسٹریلیا کے درمیان ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ 2023 کے فائنل کی قسمت کا فیصلہ کرے گی۔ اتنی سبز ہے جتنی یہ ہو سکتی تھی۔ آپ کا کیا خیال ہے، اس پر زیادہ رنز بنیں گے؟

This pitch will decide the fate of the WTC Final 2023 between India and Australia. As green as it can get. What do you make of it? A high scoring affair? #WTFFinal #Oval pic.twitter.com/7VgjgWFna5

— Ridhima Pathak (@PathakRidhima) June 5, 2023

تنمے کُلکرنی لکھتے ہیں کہ ’ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن کے فائنل سے دو دن پہلے دی اوول کی پِچ کو قریب سے دیکھیں۔ یہ تو گرین پِچ (گھاس والی) لگ رہی ہے۔ بیٹرز کے لیے بدترین ڈراؤںا خواب۔ تو آسٹریلوی فاسٹ بولر ہمارے بیٹرز کا شکار کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘

If this is the wicket they're using in WTC final, it's India advantage. We are not old Indian cricket with poor bowling lineup, this new India knows how to take advantage to green pitch all we need to win the toss and bowl first pic.twitter.com/XmvZkEUgMn

— EngiNerd. (@mainbhiengineer) June 6, 2023

ٹوئٹر ہینڈل انجینیرڈ نے تبصرہ کیا کہ ’اگر ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کے لیے اس وکٹ کو استعمال کر رہے ہیں تو اس کا انڈیا کو فائدہ ہوگا۔ ہم ناقص بولنگ لائن اپ والی پرانی انڈین کرکٹ نہیں ہیں، اس نئی انڈیا کو سبز پچ کا فائدہ اٹھانا آتا ہے۔ ہمیں بس ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنی ہوگی۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More