آج کے جدید دور میں ٹیکنالوجی نے زندگی کو بہت آسان بنادیا ہے لیکن کبھی کبھی یہ آسانیاں دلچسپ غلطیوں میں بھی تبدیل ہوجاتی ہیں، کمزور انگریزی والے لوگ اکثر گوگل سے ترجمہ کروانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن کئی بار گوگل ایسے ترجمے کرتا ہے کہ انسان حیران رہ جاتا ہے۔ آپ کو چند دلچسپ ترجمے بتاتے ہیں۔
ایک صاحب نے لکھا چین ایک پل نہیں اور کوئی حل نہیں۔۔ جس پر گوگل نے لکھا ۔ چائنہ از ناٹ اے برج اینڈ ناٹ اے سیلوشن۔
ایک صاحب نے چین آئے میرے دل کو دعا کیجئے کا ترجمہ کیا تو یہ جواب آیا۔۔ کم ٹو چائنہ اینڈ پرے فار مائے ہارٹ۔
اب کسی نے لکھا کہ ۔ مجھے آپ کے بغیر چین کی گھڑی نہیں ملے گی۔۔ جس پر گوگل نے ترجمہ کرکے دیا۔ آئی وڈ ناٹ ہیو گوٹ دی چائنہ واچ ودآؤٹ یو۔
یہاں ایک اور صاحب نے ۔ مجھے آپ کے بغیر چین نہیں آتا کا ترجمہ کرنے کی کوشش کی تو جواب ملا۔ آئی ڈونٹ نو چائنہ ود آؤٹ یو۔
بالی ووڈ کے مشہور موسیقار لکشی کانت پیارے لال کا نام انگریزی میں گوگل نے کچھ یوں بتایا۔ ڈیئر ریڈ لکشمی کانٹ۔
اب ایک صاحب نے کسی کو پیغام دینا تھا کہ تم چین سے زندگی گزارو لیکن گوگل صاحب نے اس کا ترجمہ یہ کیا ۔ یو لو ان چائنہ
کسی شاعر نے یہ لکھ کر گوگل کو پریشان کیا۔ ہم پیشہ، و ہم مشرب و ہم راز میرا اور اس پر گوگل نے فرمایا۔ اٹس مائے پروفیشن اینڈ مائے سیکرٹ
کسی دل جلے نے نصرت فتح علی کی قوالی کا مصرعہ سمجھنے کیلئے گوگل کیا۔ کہ آفتوں کے دور میں چین کی گھڑی ہے تو۔۔اس پر گوگل میاں نے اپنا راگ سنایا کہ۔ ان ٹائمز آف کلائمنٹس یو آر ا چائنیز واچ
سب سے برا حال جگر مراد آبادی کے شعر اور نام کا ہوا۔کسی نے شعر لکھا ۔ تیری آنکھوں کا کچھ قصور نہیں، ہاں مجھ ہی کو خراب ہونا تھا،جگر مراد آبادی
اس پر گوگل نے بتایا۔یور آئیز ہیو نو فالٹ آئی ہیڈ ٹو بھی سپوئلڈلیور مراد پاپولیشن