سوات میں اسکول بس پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 سالہ عائشہ جاں بحق ہوگئی۔ اس کی والدہ بتاتی ہیں کہ میری بچی اس دن اسکول نہ جانے کی ضد کر رہی تھی کہ یہ آخری چھٹی ہے، اب میں چھٹی نہیں کروں گی لیکن میں نے اسے زبردستی اسکول بھیجا۔
تفصیلات کے مطابق سوات میں نجی اسکول سنگوٹہ پبلک سکول کی بس میں عائشہ سمیت 7 اور بچیاں گاڑی میں بیٹھی تھیں گھر جانے کے لیے، اچانک گاڑی پر فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں عائشہ جاں بحق اور باقی بچیاں زخمی ہوگئیں۔
عائشہ کے چچا حیات علی کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان کی بیشتر بچیاں اسی سکول میں پڑھتی ہیں اور وہ روزانہ عموماً اکٹھے ہی سکول جاتی ہیں۔
صبح جب نیند سے عائشہ کو جگایا گیا تو اس نے سکول نہ جانے کی ضد کی جس پر اس کی والدہ نے کہا کہ سکول تو جانا پڑے گا۔‘جیسا کہ بچے سکول جاتے ہوئے ضد کرتے ہیں تو عائشہ نے بھی یہ کہا کہ آج آخری چھٹی کر لیتی ہوں، پھر نہیں کروں گی مگر والدہ نہیں مانیں۔ اس پر عائشہ نے اپنی والدہ سے فرمائش کی کہ وہ سکول سے واپسی پر شوارمہ کھائیں گی جس پر والدہ نے اس کہا کہ ٹھیک ہے تم سکول سے واپس آؤ گی تو میں تمھارے لیے شورامہ تیار رکھوں گی۔
ولیس حکام نے گذشتہ روز بھی اہل علاقہ سہے ملاقات میں یقین دہانی کرائی ہے کہ اس واقعہ کی جامع تحقیقات کروا کر ملوث افراد کو قرار واقعی سزائیں دی جائیں گی۔