اس دنیا میں ہم سب نے یہ بات تو ضرور اپنے بزرگوں سے سنی ہو گی کہ تعریف وہ جو دشمن کرے۔ اس بات کا عملی ثبوت آج ہم آپکو دیکھانے جا رہے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں ان بلوچ دوستوں کی کہانی جنہوں نے انگریزوں کو ستائے رکھا؟
سوشل میڈیا پر کئی ایک دلچسپ اور حیران کن کہانی ہمارے سامنے آتی ہیں۔ بالکل ایسی ہی ایک کہانی کالے خان مری بلوچ کی ہے۔ ہوا کچھ یوں کہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں 1870 میں انگریزوں نے حملہ کر دیا، اتنے میں یہ خبر جب ان کے کانوں تک پہنچی تو یہ تسبیح پڑھ رہے تھے۔
اسی وقت بندوق اٹھائی اور مزاحمت شروع کر دی، پھر وہ ہوا جسے آج تک تاریخ نہ بھلا سکی۔ ان کا کارنامہ یہ ہے کہ بلوچستان کے ضلع کاہان کی ایک پہاڑی پر انہوں نے 4 سال تک انگریزوں کو روکے رکھا مگر پھر ان کیخلاف مسلح فوج کا گھیرا تنگ ہو تا گیا ، آخرکار انہیں پکڑا لیا گیا اس وقت یہ بھوک سے نڈھال تھے۔
مزید یہ کہ کالے خان اور ان کے 2 دوستوں جلامی بلوچ اور رحیم علی بلوچ کو بھی ان کے ساتھ گرفتار کر کے مقدمہ چلایا گیا۔
پھر 1891 میں انہیں سزائے موت کا حکم سنا دیا گیا۔ یہ تصویر ان کی پھانسی سے پہلے کی ہے۔ مگر ایک بات اس پورے واقعے میں قابل فخر بات یہ تھی کہ انگریزوں نے ایک بات کہی کہ ہم نے اس جیسا نشانے باز پہلے کوئی پیدا ہوا اور نہ ہوگا۔