سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو بھی کراچی میں گرفتار کر لیا گیا جبکہ پی ٹی آئی کے سابق رکنِ قومی اسمبلی جے پرکاش نے پی ٹی آئی سے راہیں جدا کرلیں۔
کراچی میں عمران اسماعیل کی گرفتاری قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس کے ہاتھوں ہوئی ،سابق گورنر سندھ کو ڈیفنس فیز 8 سے گرفتار کرکے درخشاں تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
عمران اسماعیل کو ٹیپو سلطان اور فیروز آباد تھانوں میں درج مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔سابق گورنر سندھ شارعِ فیصل پر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں نامزد ہیں۔ان مقدمات میں پاکستان تحریکِ انصاف کے دیگر 20 رہنما بھی نامزد ملزم ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی جے پرکاش نے بھی پارٹی چھوڑ دی،کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے پرکاش نے کہا کہ پارٹی کا ہر مشکل میں ساتھ دیا، ان 13 مہینوں میں ہم نے پُرامن احتجاج کیے، 9 مئی کو پُرامن احتجاج پُرتشدد ہوگیا، آج میں تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ فوج ہے تو پاکستان ہے اور پاکستان ہے تو ہم ہیں، میں 9 مئی کو کراچی میں موجود تھا، ہمیں پُرامن احتجاج کی کال دی گئی تھی بعد میں دیکھا کہ احتجاج فوجی تنصیبات تک چلا گیا، میں نہیں جانتا وہ لوگ کون تھے جنہوں نے یہ کیا، ان کو سزا ہونی چاہیے۔