اہلیہ اچھی ہے پر میچ کے دوران ہی ایک دن میں نے اس سے کہا تھا کہ دروازہ کمرے کا نہ کھولنا پر اسے نے میری بات نہیں مانی۔ یہ الفاظ تھے ملک کے مشہور کھلاڑی شعیب ملک کے ہیں جنہوں نے اپنی طلاق کی خبروں کے بعد پہلی مرتبہ اپنے دل کی بات کہہ ڈالی۔
گاشتہ کئی ماہ سے ایسی افواہیں پھیلائی جا رہی تھیں کہ ان دونوں میں علیحدگی ہو گئی ہے تبھی وہ بچوں کے ساتھ بھارت میں ولادین کے گھر مقیم ہیں جبکہ یہ اپنے دبئی والے گھر میں ہی اکیلے رہتے ہیں پر ان سب باتوں میں کوئی حقیقت نہیں بس ثانیہ مرزا اپنی ذاتی مصروفیات کے باعث بھارت میں مقیم ہیں۔
جبکہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری شادی کے وقت پاکستان و بھارت کے میڈیا پر جو اتنی خبریں چل رہی تھیں کہ ہمارا ولیمہ، شادی کب ہے اور ہم نے کھانے میں کیا کھایا وغیرہ۔ یہ سب باتیں اسی لیے خبروں کا حصہ بن رہی تھیں کیونکہ میری بیوی تو ایک بڑی سپر ڈوپر اسٹار ہے، یہ سب شہرت اسی لیے ملی۔
اس کے علاوہ ان انہوں نے شادی کے بعد کا ایک یادگار قصہ سناتے ہوئے کہا کہ ہم سری لنکا میں میچ کھیل رہے تھے، میچ کے بعد ہوٹل آئے تو میں اپنے کمرے کی طرف آ گیا پر میرے پیچھے پیچھے عمر اکمل بھی بھاگتا ہوا آ رہا تھا۔
تو جیسے ہی میں کمرے میں داخل ہوا تو دوبارہ دروازہ کسی نے باہر سے کھٹکھٹایا تو میں نے اہلیہ ثانیہ سے کہہ ڈالا کہ تم دروازہ نہیں کھولو۔
اس نے کہا کیوں کیا ہوا؟ میں نے جواب میں کہا کہ بعد میں بتاؤں گا۔ اس کے بعد اس نے میری بات نہ مانی اور دروازہ کھولا تو عمر اکمل کھڑا تھا۔ وہ ثانیہ سے ملنے کیلئے تشریف لایا تھا تو کافی دیر بیٹھا رہا کمرے میں ۔اب ثانیہ مجھے اشارے کرے کہ آپ اسے کہیں جانے کو۔ تو میں نے منع کر دیا اور کہا کہ آپ نے ہی دروازہ کھولا تھا، اب بھگتو۔
اس کے بعد اس نے ثانیہ مرزا کا کھیلنے والا ریکٹ لے لیا اور واپس نہ کیا جس پر ثانیہ عمر اکمل سے ناراض ہو گئی تھیں۔ لیکن عمر اکمل ایک بہت اچھا اور بڑا کھلاڑی ہے جس نے کافی اہم میچز پاکستان کرکٹ ٹیم کو جیتوائے ہیں۔