لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے دیئے جانےوالے استعفے کالعدم قرار دیکر اراکین کی رکنیت بحال کرنے کا حکم دیدیا۔
پی ٹی آئی کے ایم این ایز فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور دیگر نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے اپنے استعفوں کی منظوری کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کے استعفوں کی منظوری کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دے دیا۔
فواد چوہدری، حماد اظہر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود، ریاض فتیانہ اور دیگر کو بطور ایم این اے استعفے واپس لینے کے لیے قومی اسمبلی کے اسپیکر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ نے اسپیکر سے کہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی ارکان کی بات سن کر فیصلہ کریں۔
درخواستوں میں قانون سازوں نے موقف اختیار کیا کہ اسپیکر نے استعفے منظور کرنے سے قبل ان کا موقف نہیں سنا۔
لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 43 ایم این ایز کو ڈی نوٹیفائی کرنے والے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نوٹیفکیشن کو معطل کردیا تھا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر ردعمل میں کہا ہے کہ ایم این ایز انکوائری میں پیش ہو کر استعفیٰ واپس لیں گے، عمران خان اپوزیشن لیڈر کے طور پر قوم کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وکیل اور سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ امید ہے، اسپیکرقومی اسمبلی قانون کے مطابق انکوائری مکمل کریں گے اور پی ٹی آئی ایم این ایز کو واپس آنے دیں گے۔