“میرے والد کو تاج محل بہت پسند تھا۔ ہم مغل ہیں اور میرے والد کو سب شہزادہ کہتے تھے۔ ان کی خواہش کی خاطر میں نے یہ گھر 1990 میں بنوانا شروع کیا اور 1994 میں بن گیا۔ یہ خوبصورت تاج محل جتنا حسین باہر سے ہے اندر سے بھی اتنا ہی عالیشان ہے“
یہ کہنا ہے نعیم آصف مغل کا جن کا تعلق گجرانوالہ سے ہے۔ نعیم آصف مغل خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ انھیں اور ان کے والد کو مغل طرز کی عمارتیں بہت پسند تھیں جس کی وجہ سے انھوں نے یہ تاج محل اپنے خاندان اور قریبی دوستوں کے لئے بنوایا۔ اب اس کا خیال ان کی اہلیہ رکھتی ہیں۔
نعیم آصف مغل نے بتایا کہ اس گھر کا نام پہلے مغل محل تھا اور اس کی بھی خاص بات یہ تھی کہ اس کے پتھر اور رنگ باہر سے منگوائے گئے۔ گھر تیار ہونے کے بعد وہ تمام سانچے اور مشینیں توڑ دی گئیں جو اس عالیشان محل کو بنواتے ہوئے استعمال کی گئی تھیں تاکہ دوبارہ کوئی ایسا محل نہ بنا سکے۔
نعیم آصف مغل کے مطابق اس گھر کے اندر وسیع و عریض سوئمنگ پول ہے اور درجنوں نوکر چاکر اور باوردی دربان ہے۔ گھر کے اندرونی حصے کی آرائش میں قیمتی فانوس، مغلیہ دور کی پینٹنگز، آبشار اور قیمتی سجاوٹ کی چیزیں رکھی گئی ہیں۔