کسی سے امید نہ رکھیں، بس اللہ سے امید رکھیں۔ یہ الفاظ تھے قوامی کرکٹر امام الحق کے جو انہوں نے نیوزی لینڈ کیخلاف پانچویں ون ڈے سے پہلے کہے تھے جس پر اب کپتان بابر اعظم کا بڑا بیان سامنے آ گیا ہے۔
بابر کے بیان پر نظر ڈالنے سے پہلے آپکو مزید یہ بتاتے چلیں کہ امام نے مزید یہ کہ"زندگی ایک متوقع سفر ہے، اللہ دیکھ رہا ہے"اس بیان کے بعد یہ سمجھا جا رہا ہے کہ قومی ٹیم کے اتحاد میں پھوٹ پڑ گئی اور امام شدید ناراض ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ نیوزی لینڈ سے سیریز کا پانچواں میچ ہارنے کے بعد پریس کانفرنس میں بابر سے اس بیان سے متعلق سوال کیا گیا۔
جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی کچھ معلوم نہیں کیونکہ میں نے موبائل دیکھا ہی نہیں، کہ اس نے ٹوئٹ کی بھی ہے یا نہیں یا پھر اس نے کیا ٹوئٹ کی ہے۔ اور رہی بات ناراضگی کی تو ہماری ٹیم میں ایسی کوئی بات نہیں۔
ٹیم کا اتحاد کافی اچھا ہے اور رہے گا ، اگر فیملی میں میں کوئی بات ہوجاتی ہے تو ہم کوششش کرتے ہیں کہ اسے باہر نہ نکلنے دیا جائے، لڑکے ایسی حرکت کرتے بھی نہیں، ٹیم فیملی کی طرح بھروسہ ہے۔
اس وقت ٹیم کا بھروسے کا لیول بہت اچھا ہے، مجھے نہیں لگتا امام کی ٹوئٹ سے میچ کا کوئی تعلق ہے۔ یاد رہے کہ بہترین بلے باز امام الحق کو چوتھے ون ڈے میں کھلایا نہیں گیا جس کے بعد انہوں نے پانچویں ون ڈے سے پہلے یہ بیان دے دیا۔