Getty Images
ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹِم کُک نے انڈیا کے مالیاتی دارالحکومت ممبئی میں کمپنی کے پہلے ریٹیل سٹور کا افتتاح کیا ہے جو ملک میں پہلا ایسا سٹور ہو گا۔
ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ مسٹر کُک گاہکوں کو ہاتھ ہلاتے ہوئے سٹور کے دروازے کھول رہے ہیں اور ملازمین تالیاں بجا کر اپنی خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔
انھوں نے سٹور پر آنے والے صارفین کو خوش آمدید کہا اور ان میں سے کچھ کے ساتھ سیلفیاں بھی لیں۔
مسٹر کُک کل یعنی جمعرات کو دارالحکومت دہلی میں ایک دوسرے سٹور کے افتتاح میں بھی شرکت کریں گے۔
افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے ملک کے طول و عرضسے لوگ ممبئی آئے جس میں مقامی موسیقی اور لوک رقص پیش کیا گیا۔
ممبئی سٹور کو ایک امیر علاقے میں کھولا گیا ہے اور اس کا ڈیزائن اس شہر میں چلنے والی کالی پیلی ٹیکسیوں سے متاثر ہے جو شہر میں ہر جگہ نظر آتی ہیں۔
اب تک ایپل کی مصنوعات انڈیا میں یا تو آن لائن دستیاب تھیں یا ری سیلرز کے ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعے دستیاب تھیں۔
نئے سٹور ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایپل دنیا کی دوسری سب سے بڑی سمارٹ فون مارکیٹ انڈیا میں اپنی فروخت کو مزید وسیع کرنے کوشش کر رہا ہے۔
آئی فون اب بھی قیمت کے لحاظ سے حساس انڈین بازار میں ایک بہت مطلوب پروڈکٹ ہے۔ یہاں اب بھی 95 فیصد سے زیادہ سمارٹ فون گوگل کے اینڈرائیڈ پلیٹ فارم پر چلتے ہیں۔
انڈیا بھی آئی فون کے مینوفیکچرنگ بیس کے طور پر ابھر رہا ہے کیونکہ ایپل چین سے دور اپنی سپلائی چین کو متنوع بنانے میں لگا ہے۔ انڈیا ابھی آئی فون کی کل پیداوار کا 5 فیصد حصہ بناتا ہے۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ سٹورز کا کھلنا ان کی جانب سے ایک اہم برانڈنگ حکمت عملی ہیں لیکن ان کا انڈیا میں ایپل کی فروخت پر فوری اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم دوسروں نے نشاندہی کی ہے کہ یہ ایپل کے لیے انڈیا کی بڑھتی ہوئی 'پریمیم سمارٹ فون' مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا اچھا وقت ہے جس سے مراد وہ موبائل ہیں جن کی قیمت 40,000 روپے یا اس سے زیادہ ہے۔
ٹِم کُک نے نئے سٹور سے ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا: ’ممبئی میں توانائی، تخلیقی صلاحیت اور جذبہ ناقابل یقین ہے! ہم ایپل بی کے سی کھولنے کے لیے بہت پرجوش ہیں - ہندوستان میں ہمارا پہلا سٹور ہے۔‘
https://twitter.com/tim_cook/status/1648218538778439681
ٹیکنالوجی کے تجزیہ کار نوکیندر سنگھ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’جب آپ ایپل سٹور لانچ کرتے ہیں تو آپ بنیادی طور پر اپنے خاص صارفین کو ایک اعلی درجے کا تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ یہ فروخت میں اضافہ نہ کرے لیکن یہ یقینی طور پر زیادہ لوگوں کو ایپل کے مخصوص نظام میں کھینچے گا۔‘
یہ بھی پڑھیے
ایپل کے ایپ سٹور پر ایپس کی فروخت میں 40 فیصد اضافہ
چین میں ایپل اور اینڈروئڈ سٹورز سے سکائپ ہٹا دی گئی
سٹیو جابز کے انڈین فین کا آئی فون 14 پرو خریدنے کے لیے دبئی کا سفر
Getty Imagesاب تک ایپل کی مصنوعات انڈیا میں یا تو آن لائن دستیاب تھیں یا ری سیلرز کے ایک وسیع نیٹ ورک کے ذریعے دستیاب تھیں
ایپل طویل عرصے سے انڈیا میں فزیکل ریٹیل سٹورز کھولنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کا اصل منصوبہ سنہ 2021 میں سٹور کھولنے کا تھا جو کووڈ 19 کی وبا کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہو گیا۔
کئی سال سے یہ کمپنی انڈیا کی حکومت سے ایسے قوانین میں نرمی دینے کے لیے کہہ رہی ہے جس کے تحت غیر ملکی ملکیت والے سنگل برانڈ کے ریٹیلرز کو انڈیا میں فروخت ہونے والی مصنوعات کی قیمت کا 30 فیصد ملک کے سپلائرز سے حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔ ایپل نے دلیل دی تھی کہ یہ غیر حقیقی شرط ہے، کم از کم مختصر مدت میں تو یہ غیر حقیقی ہی ہے کیونکہ اس نے عملی طور پر اپنے تمام آلات چین میں بنائے تھے۔
پھر سنہ 2019 میں انڈیا کی حکومت نے سرمایہ کاری کے کچھ ضابطوں میں نرمی کی، جس سے ایپل کے آئی فونز اور آئی پیڈ جیسی 'جدید ترین' اشیاء فروخت کرنے والی کمپنیوں کو اس 30 فیصد کی ضرورت کو پورا کرنے مستثنیٰ قرار دیا گیا۔ اس کے اگلے سال اپیل نے ملک میں ایک فزیکل سٹور کھولنے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنی کسی گھریلو پارٹنر کے ساتھ جانے کے بجائے 'خود وہاں جانے کے لیے' انڈین حکومت سے منظوری کا انتظار کر رہی تھی۔ انھوں نے شیئر ہولڈرز سے کہا کہ ’میں نہیں چاہتا کہ کوئی اور ہمارے لیے (وہاں) برانڈ چلائے۔‘
یہ مسٹر کک کا سات سال میں انڈیا کا پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل ایپل کے سی ای او نے آخری بار سنہ 2016 میں اس وقت انڈیا کا دورہ کیا تھا جب ٹیکنالوجی کی اس بڑی کمپنی نے ملک میں اپنے کاموں کو بڑھانا شروع کیا تھا۔
پیر کو، انھوں نے بالی وڈ کی معروف اداکارہ مادھوری دیکشت کے ساتھ مشہور انڈین ناشتہ وڈا پاو کھاتے ہوئے اپنی ایک تصویر شیئر کی تھی۔
اطلاعات کے مطابق مسٹر کک اپنے دورے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور آئی ٹی کے نائب وزیر راجیو چندر شیکھر سے بھی ملاقات کریں گے۔ مسٹر مودی کے دفتر سے اس بارے میں کوئی سرکاری اعلان نہیں ہوا ہے۔