ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی محکمہ خارجہ کے 1300 سے زائد ملازمین برطرف

اردو نیوز  |  Jul 12, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر محکمہ خارجہ کے 1300 سے زیادہ ملازمین کو جمعے کے روز برطرف کر دیا گیا جبکہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ملازمین کی اضافی تعداد میں کمی لانے کے لیے کیا گیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ناقدین کے خیال میں ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام سے دنیا بھر میں امریکی اثر و رسوخ میں کمی آئے گی۔

اس موقع پر واشنگٹن میں واقع محکمہ خارجہ کے ہیڈ کوارٹر میں جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے، رخصت ہونے والے ساتھیوں کو تالیوں کی گونج میں خیرباد کہا۔

جمعے کو برطرفی کے بعد محکمہ خارجہ کے کئی ملازمین کو اپنے سامان  کے ساتھ ہیڈکوارٹر سے باہر نکلتے ہوئے دیکھا گیا جن میں سے کچھ کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے۔

محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ سول سروس کے 1107 ارکان اور فارن سروس کے 246 سفارتی ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے۔

محکمہ خارجہ میں چھانٹی کا یہ عمل سپریم کورٹ کے حکم کے تین روز بعد عمل میں لایا گیا جس کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کو محکموں سے متعلق اپنی نئی پالیسی پر عمل درآمد کی اجازت دے دی گئی ہے۔ 

سپریم کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ طور پر دسیوں ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کے منصوبے پر زیریں عدالت کی طرف سے عائد کردہ عارضی پابندی کو ہٹا دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ’ڈیپ سٹیٹ‘ کو ختم کرنا چاہتے ہیں یعنی طاقت کے ایسے نیٹ ورکس جو ریاستی پالیسی سے ہٹ کر کام کر رہے ہوتے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق جنوری میں عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے مختلف اہم محکموں میں اپنے ذاتی وفاداروں کو تعینات کرنے اور تجربہ کار سرکاری کارکنوں کو برطرف کرنے پر تیزی سے کام کیا ہے۔

محکمہ خارجہ نے گزشتہ برس دنیا بھر میں 80 ہزار سے زائد افراد کو ملازمت دی تھی (فوٹو: اے ایف پی)دوسری جانب امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو کا کہنا ہے کہ خارجہ پالیسی کے شعبے کا حجم کافی زیادہ ہے اور اس میں 15 فیصد کمی لانے کی ضرورت ہے۔

محکمہ خارجہ کے ملازمین کی نمائندگی کرنے والی یونین امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن (اے ایف ایس اے) نے حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی اور کہا کہ یہ ’ہمارے قومی مفادات کے لیے تباہ کن دھچکا‘ ہے۔

اے ایف یس اے نے ایک بیان میں کہا کہ ’عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر عدم استحکام کے ماحول میں امریکہ نے اپنی صفِ اول کی سفارتی افرادی قوت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم اس فیصلے کی سخت ترین الفاظ میں مخالفت کرتے ہیں۔‘

محکمہ خارجہ نے گزشتہ برس دنیا بھر میں 80 ہزار سے زائد افراد کو ملازمت دی تھی۔ ایک فیکٹ شیٹ کے مطابق ان میں تقریباً 17 ہزار 700 ڈومیسٹک کارکن بھی شامل تھے۔

اس کے علاوہ امریکہ کی جانب سے انسانی امداد فراہم کرنے والے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے بڑے حصے کو پہلے ہی کافی حد تک ختم کر دیا گیا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق محکمہ خارجہ کے ملازمین کو ان کی برطرفی کی اطلاع ای میل کے ذریعے دی گئی ہے۔

اخبار نے کہا کہ فارن سروس کے افسران نوٹس ملنے کے 120 دن بعد اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ انہیں فوری طور پر انتظامی چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ سول سروس کے ملازمین کو 60 دن کے بعد نکال دیا جائے گا۔

فارن سروس کے افسران نوٹس ملنے کے 120 دن بعد اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے (فوٹو: اے ایف پی)سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں محکمہ خارجہ کے ترجمان کے طور پر خدمات انجام دینے والے نیڈ پرائس نے اس اقدام کی مذمت کی اور اس عمل کو اندھا دھند برطرفیاں قرار دیا۔

نیڈ پرائس نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ’افرادی قوت کو کم کرنے کے لیے یہ انتہائی نامناسب، غیرمؤثر اور سب سے زیادہ نقصان دہ طریقہ ہے۔‘

جو بائیڈن کے دور صدارت میں مشرق وسطیٰ میں اعلیٰ سفارت کار کے طور پر کام کرنے والی سابق سفیر باربرا لیف نے کہا کہ اس اقدام کے ’بیرون ملک امریکی شہریوں کی حفاظت، قومی مفاد اور ہماری قومی سلامتی کے تحفظ اور دفاع کرنے کی ہماری صلاحیت کے لیے خوفناک نتائج ہوں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ تنظیمِ نو نہیں ہے۔ یہ تو جھاڑو پھیرنا ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More