پاکستان میں جہاں ایک جانب سیاسی درجہ حرارت کافی عرصے سے بڑھا ہوا ہے وہیں ملک کے مختلف حصوں سے موسمبدلنے اور بعض مقامات سے گرمی کی شدت بڑھنے کی اطلاعات، موسم کا مزاج بدلنے کے اشارے ہیں۔
پاکستان کے طول و عرض میںچند دنوں سے موسم کے تیور بدلنے کی وجہ سے دنکے آغاز کے ساتھ ہی گرمی نے اپنا رنگ دکھانا شروع کر دیا ہے جس کے باعث دن کے مختلف اوقات میں لوگ موسم بہار کی علامت سمجھے جانے والے مہینے مارچ میں ہی اس بار جون جیسی گرمی پڑنے کی شکایتکرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اس بار سردیاں پچھلے سالوں کی نسبت بارشیں کم ہونے کی وجہ سے زیادہ لمبی نہیں ہوئیں جس کے باعث فروری کے وسط میں ملک کے کئی علاقوں میں دن کے وقت پنکھا چلانے کی نوبت آ گئی تھی۔
فروری کے دوسرے ہی ہفتے میں زمین پر سوکھی گھاس پھوس کا رنگ بدل کر سبزے میںتبدیل ہونے لگا اور بڑھتے درجہ حرارت کے باعث موسم بہار کے رنگ بہ رنگ پھول بھی فروری کے دوسرے ہی ہفتے میں کھل گئے۔
ان تمام خوش کن نظاروں کے باوجودسوشل میڈیا پر صارفین کا سوال اپنی جگہ برقرار ہے کہ ابھی سےاتنی گرمی کیوں ہو رہی ہے۔
اس سے پہلے کہ اس گرمی کا سبب اور چند روز میں شروع ہونے والے ماہ رمضان میں موسم کی صورت حال سے متعلق ہم محکمہ موسمیات کی پیش گوئی پر بات کر سکیں۔ پہلے جان لیتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر صارفینکیسے اس گرم موسم کی دہائیاں دے رہے ہیں۔
’ابھی یہ حال ہے تو رمضان میں تو پھر اللّه حافظ ہے‘
پاکستان میں موسم بہار فروری کے وسط سے شروع ہوتا ہے اور عموماً مارچکے تیسرے ہفتےتک بہار کی تازگی فضا میں محسوس کی جاتی ہے۔
اسی تناظر میں اسلام آباد سے غضنفر عباس نامیایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ’وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بہار کا دورانیہ کم ہوگیا ہے، مارچ کے ابتدائی دنوں ہی میں خلاف توقع سورج کی حدت علی الصبح ہی محسوس ہورہی ہے۔‘
https://twitter.com/ghazanfarabbass/status/1632669276568969216?s=20
صحافینازشفاطمہ نے اپنے شہر پشاور میں گرمی کی شدت سے متعلق ٹویٹ کی کہ ’مارچ کے اوائل میں ہی پشاور میں اج تو سورج کی حدت ایسی ہے کہ جیسی جون کے مہینے میں ہوا کرتی ہے۔‘
https://twitter.com/Fatimanazish1/status/1631947410212638722?s=20
کئی ٹوئٹر صارفین نے بڑھتی گرمی کی شکایت کے ساتھبجلی کی لوڈ شیڈنگ سمیت گرمی کے ساتھجڑے مسائل پر بھی بات کی۔
اسد اشفاقنامی صارف نے ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سے لکھا ’کراچی میں مارچ کے آغاز میں ہی مئی اور جون والی شدید گرمی، رات لائٹ جائے تو جنریٹر چلانے کے لیے گیس نہیں اور پیٹرول پر جنریٹر چلانا عام آدمی کی دسترس میں نہیں، ابھی یہ حال ہے تو رمضان میں تو پھر اللّه حافظ ہے۔‘
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان میں ہیٹ ویو کی پیشگوئی: شدید گرمی کی لہر ہمارے جسم کو کس طرح متاثر کرتی ہے؟
ڈیتھ ویلی: 'دنیا کے گرم ترین مقام' پر زندگی کیسی ہے؟
چولستان میں قحط سالی: گرمی یا پانی، صحرائے چولستان میں مویشیوں کو کون مار رہا ہے؟
’سرجنگ گلیشیئر‘: گلگت بلتستان کی وہ خوبصورتی جو اب یہاں کے رہائشیوں کو ’خوفزدہ‘ کر رہی ہے
https://twitter.com/Assu1990/status/1632275841429250048?s=20
ان دنوں اسلام آباد سمیت ملک کے بالائی علاقوں کا موسم جنوبی اور وسطی علاقوں کی نسبت بہت خوشگوار ہے لیکن کچھ صارفین کے مطابق گرمی نے وہاں بھی ڈیرے جمانا شروع کر دیے ہیں۔
شمائلہ نامی صارف نے لکھا ’ایویں ہی کہتے ہیں کہ اسلام آباد میں سردی ہوتی ہے، کل تو بالکل ہمارے شہر جیسا ہی موسم تھا۔ نہ ذرا کم نہ ذرا زیادہ۔‘
https://twitter.com/ShumiShumaila/status/1628286965157179442?s=20
کئی صارفین نے گرمی کے بڑھنے کے ساتھلوڈ شیڈنگ کا شکوہ کیا تو کئی نے اس گرمی کو موسمیاتیتبدیلی کا خاصہ قرار دیا۔
مارچ میں دن کے وقت گرمی کی شکایت پر صارفین کے شکوے اپنی جگہتاہم یہ حقیقت ہے کہ اس سال سردی کادورانیہ کم رہا جس میں معمول سے کم بارشیں ہونے کے باعث خشک موسم نے ڈیرے ڈالے رکھے اور انہی وجوہات کے باعث مارچ میں درجہ حرارت معمول سے بڑھا ہوا ہے۔
اسی حوالے سے ہم نے موسم کے ماہرین سے بات کی اور جانا کے آنے والے دنوں میں موسم کے تیور کیا رہیں گے اور کیا ماہ رمضان میں گرمی سے ریلیف ممکن ہو گا۔
’بعض علاقوں میں بارش سے ہونے والا ریلیفگرمی سے عارضی چھٹکارہ دے گا‘
پاکستان میں موسم بہار فروری کے وسط سے شروع ہوتا ہے اور مارچ تک بہار کی تازگی فضا میں محسوس کی جاتی ہے۔ محکمہ موسمیات نے مارچ سے مئی کے دوران معمول سے زیادہ گرمی پڑنے کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر ظہیر احمد بابر نےبی بی سی کو بتایا ’اس بارمارچسے ہیدرجہ حرارت معمول سے زیادہریکارڈ کیے جا رہے ہیں۔ موسم کے پیٹرن کے تحت مارچ کے بعد اپریل اور مئی میں بھی درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ رہنے کی پیش گوئی موجود ہے۔ مارچ میں گلگتبلتستان،خیبر پختونخوا، کشمیر، پنجاباور سندھ کے زیادہ ترعلاقوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہیں گے۔‘
محکمہ موسمیات کے مطابق’مارچ کے تیسرے ہفتے میں شروع ہونے والے ماہرمضان میں بھی درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہوں گے۔ بعض علاقوں میںبارش سے اس درمیان اس گرمی سے وقتیریلیف ملے گا لیکن مجموعی طور پر ملک میںدرجہ حرارت معمول سے زیادہ ہی رہے گا۔‘
ڈائریکٹر محکمہ موسمیاتظہیر احمد بابر کے مطابق ’پاکستان میں مارچ 2022 میں درجہ حرارت مجموعی طور پر معمول سے پانچ ڈگری سینٹی گریڈ بڑھا ہوا تھا۔ 30 سال میںمجموعی طور مارچ کا اوسط درجہ حرارت26 ڈگری سینٹی گریڈرہتا ہے جو 2022 میں پانچ ڈگری اضافے کے ساتھ 31 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا تھا اور اس بار بھی درجہ حرارتمارچ میں 26 ڈگری سے زیادہہی رہے گا۔‘
’کراچی سمیت پنجاب اور سندھمیں اس بار بھی ہیٹ ویو کا خطرہ ‘
ساون آنے سے پہلےخصوصاً اپریل سے مئی کے دوران موسم عموماً خشک رہتا ہے اور اس دورانبہت سے علاقوں میں لُو چلنے اور ہیٹ ویو سے گرمی کی شدتلوگوں کو خوب ستاتی ہے اور اس بار بھی درجہ حرارت بڑھنے سےہیٹ ویو کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے اپریل سے مئی کے دوران پنجاب کے میدانی اور سندھ کے جنوبی حصوں میں درجہ حرارت بڑھنے سے ہیٹ ویو کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ’ہیٹ ویو کنڈیشن تب ہوتی ہے جبشدید گرمی کے دوران درجہ حرارت غیر معمولی طور پر چار سے پانچ ڈگری سینٹی گریڈ بڑھجائے اور اس میں رد د و بدل کے بجائےتین دن تک مسلسل ایسا ہی رہے تو پھر اسکیفیت کو ہیٹ وویو بننا کہا جاتا ہے۔‘
محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر ظہیرالدین بابر نے بتایا ’اپریل اور مئی میں معمول سے زیادہ درجہ حرارت کے باعث ہیٹ ویو کا بھی سامنا رہے گا۔اس دوران اسلام آباد ،لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، بہاولپور، ساہیوال سمیت پنجاب کے جنوبی علاقوں میں درجہ حرارت غیر معمولی طور پر بڑھنے سے ہیٹ ویوز آنے کا امکان ہے۔ کراچی،سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، حیدرآباد، موئنجو ڈرو، سمیت وسطی سندھ کے علاقوں میں بھی ہیٹ وویوز آ سکتی ہیں۔‘
ماہرین کے مطابقگرمیوں کے موسم میں کراچی سمیت ساحلی پٹی پر سمندری ہوا رکجائےیا ہوا الٹے رخ چلنے لگے تو درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ ہوتا ہے جس سے ہیٹ ویوز آتی ہیں۔کراچی میں چند سال قبل ہیٹ ویو سے درجنوںافراد ہلاک ہونے کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سال بہار کا موسم جلد شروع ہونے اور درجہ حرارت بڑھنے کا اثر ربیع اور خریف، دونوں موسم کیفصلوں پر پڑے گا۔ ایک جانب جب فصل وقت سے پہلے تیار ہو رہی ہے تو وہیںدرجہ حرارت میں اضافے سے فصلوں کے لیے پانی کی ضرورت بڑھ جائے گی۔
محکمہ موسمیات نےدرجہ حرارت میں اصافے کے ساتھ ہی فضا میں پولن کاؤنٹ بڑھنے کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے اور اسلام آباد اور لاہور کے گرد و نواح میں پولن سے متاثرہ مریضوں کو احتیاط برتنے کی خاص ہدایات بھی کی ہیں۔