سرنگ کھود کر جسم مبارک کو چرانے لگے تھے ۔۔ سلطان نور الدین زنگی کو نبی پاک ﷺ کی زیارت نصیب ہوئی تو کیسے اکیلے آقائے دو جہاںﷺ کی حفاظت کی؟ ویڈیو

ہماری ویب  |  Jan 06, 2023

مسلمان دنیا میں کہیں بھی رہتا ہو وہ مدینہ شریف کی زیارت کیلئے بے تاب رہتا ہے وہیں کچھ اسلام دشمن بھی ہمیشہ سے مسلمانوں اور اسلام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ آج سے کئی سو سال پہلے ایک مرتبہ نبی پاک ﷺ کے جسم مباک کے چرانے کی کوشش کی گئی تھی ۔جسے مسلمان سلطان نے کیسے اکیلے بچایا؟

ہوا کچھ یوں کہ پانچ سو ستاون ہجری میں دو نصرانی مسجد نبوی ﷺ کے پاس رہنے لگے، یہ مغربی تھے ۔ اہلِ مدینہ کے سامنے وہ بہت ہی نیک ارو اچھے لوگ تھے کیونکہ ہمیشہ نیکی کے کام ہی کرتے تھے پر درحقیقت وہ ایک بہت بڑے منصوبے کے تحت یہاں آئے تھے۔ یہ دونوں رات میں اپنے کرائے کے گھر میں سرنگ کھودتے۔

اور جو مٹی نکلتی اسے کنویں میں یا پھر جنت البقیع میں ڈالتے اوراگر کوئی ان سے رات میں یہاں آنے کی وجہ پوچھتے تو یہ کہتے کہ ہم جنت البقیع کی زیارت کو اس وقت یہاں آئے ہیں۔ پھر ایک دن جب یہ روضہ رسول ﷺ کے نزدیک پہنچ گئے تو سوچنے لگے کہ کس طرح آپ ﷺ کا جسم اطہر یہاں سے لے جائیں۔

تو سلطان نورالدین زنگی کو ایک ہی رات میں 3 مرتبہ نبی پاک ﷺ کی زیارت نصیب ہوئی۔ پہلی مرتبہ تو یہ گھبرا کر اٹھے اور نفل ادا کر کے سو گئے مگر ایک ہی خواب 3 مرتبہ آیا تو اپنے وزیر جمال الدین موصلی کو طلب کیا اورکہا کہ مجھے یوں نبی پاکﷺ خواب میں ملے اور 2 بھورے آدمیوں کی جانب اشار فرما رہے کہ یہ مجھے پریشان کر رہے ہیں۔

خواب سننے کے بعد وزیر کے مشورے پر سلطان سعودی عرب روانہ ہو گئے ،20 دن کا راستہ دن رات سفر کر کے 16 دن میں طے کیا۔ ساتھ میں بہت سارا مال و متاع لے کر چلے۔

جب مسجد نبویﷺ میں پہنچے تو نماز ادا کی اور اعلان کر ڈالا کہ مدینہ شریف میں جتنے بھی لوگ ہیں وہ مجھ سے ملنے آئیں اور انہیں سلطان نوازیں گے بھی۔

حکم بجا لاتے ہوئے پورا مدینہ حاضر ہوا تو سلطان کو وہ 2 بھورے رنگ کے آدمی نظر نہ آئے۔ اہل مدینہ سے پوچھا گیا کہ کوئی رہ تو نہیں گیا۔ اس بات پر جواب ملا کہ نہیں جی۔ لیکن دو لوگ ہیں وہ باہر سے آئے، بہت نیک ہیں، ہمیشہ زکر میں مصروف رہتے ہیں ۔ یہی نہیں سلطان نورالدین زنگی نے حکم دیا کہ انہیں میرے پاس لایا جائے۔

انہیں دیکھتے ہی سمجھ گئے کہ یہ تو وہی ہیں جن کی طرف آپ ﷺ نے اشارہ کیا تھا۔ اس کے بعد سلطان کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کہاں کے رہنے والے ہو؟تو جواب دیا گیا کہ اس سال حج کی نیت سے آئے ہیں، مغرب کے رہنے والے ہیں اور مسجد نبویﷺ کے قریب ہی رہنے کا ارادہ کیا ہے۔

اس کے بعد سلطان مدینہ کے کچھ لوگوں کے ساتھ ان کی رہائش گاہ کی جانب روانہ ہوئے تو غور و فکر سے معائنہ کرنے لگے۔ فرش پر پڑے قالین پر نظر پرتے ہی اسے ہٹایا جس کے نیچھے لکڑی کا ایک تختہ بھی تھا اسے بھی ہٹا دیا گیا تو دیکھا کہ ایل انتہائی لمبی سرنگ کھدی ہوئی ہے جو مسجد نبویﷺ کی دتوار پار کر چکی ہے۔

مزید یہ کہ سارا معاملہ مدینہ والوں کے سامنے آ گیا جس کے بعد سلطان نوراالدین زنگی نے ان کی گر دنیں اڑا دیں۔ یہی نہیں مدینہ کے رہائشیوں پر دہشت طاری ہو گئی کیونکہ وہ تو انہیں اچھا انسان سمجھتے تھے۔

آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس کے بعد سلطان نے حکم دیا کہ حجرہ نبویﷺ کے اردگرد پانی کی سطح تک خندق کھودی جائے اور سیسہ پگھلا کر اس میں ڈال کر اسے بند کر دیا جائے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More