پاکستان میں والدین کیلئے اپنی بیٹیوں کی شادی کرنا انتہائی مشکل ہوچکا ہے، غریب اور متوسط گھرانوں کے پاس جہیز نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں بیٹیوں کے سروں میں چاندی اتر چکی ہے اور ستم یہ کہ شادی پر کی بے جا رسومات اور پیسے کے ضیاع نے ایک مقدس فریضے کو مزید مشکل بنادیا ہے۔
ہمارے معاشرے میں دکھاوے کی وجہ سے غریب گھرانوں کی بیٹیوں کو سب سے زیادہ مسائل کا سامنا ہے اور مناسب جہیز نہ لیکر آنیوالی بہوؤں کو سسرال میں کبھی عزت نہیں ملتی جو ایک بڑا المیہ ہے۔
معاشرے میں مسائل کی بڑی وجہ دین سے دوری ہے، جب تک انسان دین سے رجوع نہیں کرتا وہ مسائل کے گرداب سے نہیں نکل سکتا، دین اسلام میں تمام فیصلے انسانی فطرت کو مدنظر رکھ کر ہوتے ہیں، اسلام سمیت کسی بھی مذہب میں جہیز کی کوئی گنجائش نہیں ہے ہاں البتہ آپ تحفتاً دے سکتے ہیں لیکن اس کیلئے اگر آپ کی حیثیت نہیں تو نہ دینے میں بھی کوئی برائی نہیں ہے۔
اسلام میں غیر ضروری یا فضول رسومات اور جہیز کا کوئی تصور نہیں ہے اور شومئی قسمت کہ آج ہمارا معاشرہ دین سے دوری کے سبب نمود و نمائش اور غیر اسلامی رسومات کی زنجیروں میں جکڑا جاچکا ہے، نکاح انتہائی مشکل ہوچکا ہے جس کی وجہ سے معاشرے میں کئی مسائل اور برائیاں جنم لے رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل تصویر میں دلہا اور دلہن سادگی سے نکاح کرکے خوشی خوشی رخصت ہورہے ہیں، دلہن نے مہنگا لہنگا پہنا نہ ہی ہال پر لاکھوں روپے خرچ ہوئے بلکہ گھر میں سادگی سے نکاح اور سادگی سے رخصتی نے معاشرے کیلئے ایک روشن مثال قائم کردی ہے کہ اگر ہم چاہیں تو اس طرح بھی شادی جیسے مقدس فریضے کو انجام دے سکتے ہیں۔