پنجاب میں نومولود بچے کے اغواء کا انوکھا واقعہ، پولیس نے 21 دن بعد بچہ بازیاب کروالیا، ملزمان گرفتار، بچے کو اصلی والدین کے حوالے کردیا گیا۔
لاہور کے علاقے سبزہ زار میں پیش آنے والے واقعہ میں ایک خاتون نے سوشل سیکورٹی اسپتال سے بچے کو اغواء کیا جس پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔
ایس ایچ او سبزہ زارکے مطابق واقعہ کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا کہ ایک خاتون رکشہ میں سوار ہوتی ہیں لیکن اس کے بعد ہمارے پاس کوئی لائن نہیں تھی۔
پولیس حکام نے اس حوالے سے دو ٹیمیں تشکیل دیں اور پولیس نے شواہد کی مدد سے خاتون کا سراغ لگایا اور بچے کو بازیاب کروالیا۔
پولیس نے بتایا کہ مدعی محمد امیر اور ان کی اہلیہ دونوں مل میں مزددری کرتے ہیں، اس لئے ان کا سوشل سیکورٹی کے تحت علاج کیا جاتا ہے۔
مدعی 6 دسمبر کو اپنی اہلیہ کو ڈلیوری کیلئے اسپتال لائے اور ان کا بیٹا پیدا ہوا، اسی روز اغواء کار خاتون ایک خالی بیگ لے کر اسپتال آئی اور بچے کی والدہ کی طبیعت بگڑنے پر اغواء کار خاتون بچہ لے کر فرار ہوگئی۔
اغواء کار خاتون نے دوسرے اسپتال جاکر جھوٹا کارڈ بنوایا اور اپنے شوہر کو بچہ پیدا ہونے کی اطلاع دی۔
بچے کے اصلی والدین کا کہنا ہے کہ اغواء کار خاتون اسپتال کے وارڈ میں گھومتی رہی اور میرے پاس آکر بیٹھ گئی، اسپتال سے باہر آئے تو وہ خاتون بھی ہمارے پاس بیٹھ گئی۔مجھے جوس لانے کا کہہ کر بچہ بھی ساتھ لے گئی۔
فوزیہ نامی اغواء کار خاتون نے بتایا کہ میرا بچہ ضائع ہوگیا تھا تو میں اس بچے کو اپنا بیٹا بنانے کیلئے لے کر گئی تھی۔ اغواء کار خاتون کے شوہر نے بتایا کہ ہمارا بھی بیٹا پیدا ہونے والا تھا اور وہ بچہ ضائع ہوگیا، میری بیوی کے علاوہ کسی کو بھی معلوم نہیں تھا۔
میری اہلیہ اکیلی اسپتال گئی تھیں اور جب پتا چلا کہ بیٹا پیدا ہوا ہے تو ہمارے گھر خوشی آئی لیکن ہمیں سچائی کا کوئی علم نہیں تھا۔ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔