بیوی کی پڑھائی کی ضد پر جان ہی لے لی۔۔ شادی شدہ جوڑوں میں بڑھتا تشدد! روکنے کے لئے کیا موثر طریقہ کار اپنائیں

ہماری ویب  |  Oct 03, 2022

2 سال پہلے شادی ہوئی۔ شادی بھی محبت کی۔ دونوں کلاس میں ساتھ پڑھتے تھے۔ کیا کیا خواب دیکھے ہوں گے۔ محبت کے، ساتھ جینے مرنے کے وعدے کیے ہوں گے۔ 7 ماہ کا بچہ بھی ہے جو اب ماں کے مرنے اور باپ کے جیل جانے کے بعد جانے کیسے پلے گا۔

ہم بات کررہے ہیں ماجدہ کی جن کا تعلق سندھ کے علاقے جامشورو سے تھا۔ ماجدہ سندھ یونیورسٹی کے شعبۂ آرٹ اینڈ ڈیزائن میں فائنل ایئر کی طالبہ تھی اور انھیں چند دن قبل ان کے شوہر نے صرف اس لئے قتل کردیا کیونکہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرنا چاہتی تھی۔ پولیس کی حراست میں لیے جانے کے بعد ملزم کا کہنا ہے کہ اس کے معاشی حالات اس بات کی اجازت نہیں دیتے تھے کہ وہ بیوی کو پڑھائے۔ جبکہ ماجدہ پڑھائی کی اجازت نہ ملنے پر ناراض ہو کر میکے چلی گئی تھی اور طلاق کہ دھمکی بھی دے چکی تھی۔

بچہ جو اب سماج کے رحم و کرم پر ہے

اس سارے معاملے میں ماجدہ تو جان سے چلی گئی، اس کا شوہر بھی جیل گیا اور 7 ماہ کا بچہ جو ابھی ماں باپ کی محبت سے پوری طرح آشنا بھی نہ ہوا تھا، سماج کا محتاج ہوگیا۔

محبت کے رشتے میں تشدد کیوں؟

آخر محبت سے جوڑے گئے میاں بیوی کے رشتوں میں تشدد کی نوبت کیوں آجاتی ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جسے جاننا بہت ضروری ہے کیونکہ ہمارے معاشرے میں کوئی ایسا دن نہیں جب شوہر کی بیوی پر تشدد کی خبر نہ ملتی ہو۔

اس مسئلے پر بات کرنے کے لئے یہ بات پہلے سمجھ لیں کہ کسی کا کسی بھی صورتحال میں ہاتھ اٹھانا یا تشدد کرنا جرم ہے یہ کوئی معمولی بات نہیں۔ خدانخواستہ کوئی عورت اس صورت حال میں پھنس گئی ہو تو اس پر لازم ہے کہ سب سے پہلے اپنے گھر والوں کو بتا کر ان سے مدد مانگے اور اگر اس طرح بھی مسئلہ حل نہ ہو تو قانون کی فوری مدد لے۔ والدین کو بھی چاہئے کہ اپنی بیٹی کو مار کھانے یا قتل ہونے کے لئے چھوڑنے کے بجائے اسے تحفظ فراہم کریں۔ مرد بھی بیوی پر کبھی ہاتھ نہ اٹھائیں اور شدید غصے کی صورت میں یا تو پانی پئیں یا پھر کچھ دیر اکیلے بیٹھ کر گزاریں تا کہ غصہ ٹھنڈا ہوجائے ورنہ غصے میں اٹھایا گیا ایک قدم ایک انسان کی زندگی نہیں بلکہ پورے خاندان کا مستقبل لے ڈوبتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More