گذشتہ روز لاہور میں کھیلے جانے والے پاکستان بمقابلہ انگلینڈ کے مابین سیریز کے آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں قوی ٹیم کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا جس پر شائقین کرکٹ اور دیگر کھلاڑیوں کی طرف سے کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی اور پی سی بی کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
سیریز کے آخری اور فیصلہ کن میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کو باآسانی 67 رنز سے شکست دے کر سیریز 3-4 سے اپنے نام کی۔
کیا پاکستانی ٹیم ٹیسٹ میچ کھیل رہی تھی؟
سابق فاسٹ باؤلر وسیم اکرم کا پاکستانی ٹیم کے مڈل آرڈر بلے بازوں کی پرفارمنس دیکھ کر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ وسیم اکرم کا اسپورٹس ٹاک شو میں کہنا تھا کہ ہارتے تو دلیری سے تو ہارتے ایسے کھیلنے پر ٹیم کا دفاع کیسے کیا جائے؟
وسیم اکرم نے کہا اگر آپ 200 کے ہدف کا تعقب کر رہے ہیں اور اپنی دو ابتدائی وکٹیں گنوا بیٹھے ہیں، پہلے دس اووروں میں ہار جائیے کسی کو پرواہ نہیں ہو گی۔ لوگ آپ کو سپورٹ کریں گے، لیکن ایسے کھیلنے پر کوئی بھی آپ کو سپورٹ نہیں کرے گا۔ اگر میں بابر ہوتا تو میں پیغام دیتا بارہ اوور میں آؤٹ ہو لیکن میچ جیتنے کی کوشش کرو۔
سابق کپتان محمد حفیظ نے پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرتے ہوئے لکھا کہ نیور مائنڈ پاکستان، انگلینڈ سے کھیلے میچ سے سبق سیکھیں اور آگے بڑھیے۔
سیریز ہارنے کے بعد پاکستانی شائقین کھلاڑیوں سے زیادہ سلیکشن کمیٹی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ کچھ صارفین سیریز ہارنے کا الزام کھلاڑیوں کی سلیکشن میں کوچ اور کپتان کی انا کو قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی ٹیم کے ساتھ ہم ورلڈ کپ کیسے جیتیں گے؟
دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کی یاد ستانے لگی ہے۔ کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ ٹیم شاہین شاہ آفریدی کو بہت یاد کر رہی ہے آج کی ناکامی سے بہت کچھ سامنے آیا ہے جس پر بھرپور توجہ دیں گے۔