ان کا اخلاق بہت اچھا لگا ۔۔ نابینا لڑکی کی معذور لڑکے کے ساتھ شادی کی وہ لازوال داستان جسے سن کر آپ بھی کہیں گے کہ جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں، ویڈیو

ہماری ویب  |  Sep 26, 2022

شوہر پیدائشی معذور اور بیوی پیدائشی نابینا مگر یہ ایک ایسی زندگی گزارتے ہی جس کی ہر شادی شدہ جوڑا خواہش کرتا ہے اور تو اور اس نابینا عورت کے شوہر کا نام ہے خرم مگر انہیں خدمت والا خرم کے نام سے دنیا جانتی ہے، آئیے ان کی زندگی کے بارے میں جانتے ہیں۔

ان کا نام اس طرح خرم خدمت والا پڑا کیونکہ یہ بچپن سے معذور ہیں تو ان کی والدہ انہیں اپنے کندھوں پر اٹھا کر اسکول چھوڑنے جاتی تھیں بس وہ بات ان کے دل سے نہ نکلی اور یہ جوان ہونے پر اپنے جیسے کئی لوگوں کا سہارا بن گئے انہیں وہیل چیئر دینے لگ گئے جس کے بعد سے انہیں خرم خدمت والا کے نام سے جانا جانے لگا۔

آج اس جوڑے کی ایک بیٹی ہے اور یہ ایک بہت ہی اچھی اور پرسکون زندگی گزار رہے ہیں مگر ان کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ہم دونوں ایک ادارے میں کورس کے دوران ملے تو میں ان کے اخلاق اور سماجی کاموں سے بہت متاثر ہوئی۔

اس کے بعد ہماری شادی میں بہت سے مسئلے مسائل پیدا ہوئے جیسا کہ گھر والے مانتے نہیں تھے، کہتے تھے کہ تم دونوں میں کچھ نہ کچھ کمی ہے تو زندگی گزارنا مشکل ہو جائے گی، مگر میں ضد پر تھی کہ مجھ کو انہی سے شادی کرنی ہے۔

پر پھر بھی گھر والے نہ مانے تو میں نے پہلے دادا جی کو منایا پھر اپنے باقی چاچو کو کیونکہ والد صاحب کے گزر جانے کے بعد سب گھر والوں نے مل کر مجھے پالا اور میرے ناز اٹھائے ہیں۔

مگر جب ہم دونوں شادی کے بندھن میں بندھ گئے تو کچھ عرصے بعد میری والدہ کی طبعیت بہت خراب ہوئی تو خرم نے ان کی خدمت کی اور انہیں علاج کیلئے بیرون ملک بھی لے جانا چاہتے تھے پر شاید قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا اور وہ دنیا سے رخصت ہو گئیں۔

یہی نہیں اس کے علاوہ بھی زندگی کے کئی ایک موقعوں پر میرے خاوند خرم نے میرے گھر والوں کا ساتھ دیا جس کے بعد وہ کہتے ہیں کہ خرم جیسا لڑکا ہم نے نہیں دیکھا اور ہمارا فیصلہ صحیح اور اچھا تھا۔ دوران انٹرویو اہلیہ کا کہنا تھا کہ ہم بہت زیادہ سیر و تفریح کرتے ہیں ، رات کے 12 بجے بھی گھومنے نکل جاتے ہیں۔

اور میں سمجھتی ہوں کہ بہت خوش نصیب ہوں کیونکہ شادی کے وقت میں نے گریجویشن کر رکھی تھی مجھے آگے انہوں نے پڑھوایا، خود بھی انہوں نے اس وقت ایم فل کر رکھا، اب ہماری ایک بیٹی بھی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More