اس دنیا کو چھوڑکر جانا تو سب ہی کو ہے پر پھر بھی انسان دنیا سے رخصت ہوتا ہے تو اسے اپنے گھر والوں کی سب سے زیادہ فکر ہوتی ہے کہ اس کے بعد وہ کیا کریں، کون ان کا سہارا بنے گا؟ پھر اگر کسی شخص کی جان کے دشمن بنے ہوں کچھ لوگ تو اس کیلئے تو ایک ایک پل ڈر اور خوف میں گزرتا ہے۔
بالکل ایسا ہی واقعہ کراچی میں دیکھنے کو ملا جب ایک سہیل نامی پراپرٹی ڈیلیر کو ڈیفینس کے علاقے میں اسی کے دفتر میں گولی سے مار دیا گیا۔ جس پر اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں اور انہوں نے کچھ لوگوں پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچے کا ان سے ایک بنگلے لو کر تنازع چل رہا تھا۔ بہر حال اب مقتول کا ایک ویڈیو پیغام سامنے آیا ہے۔
جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ان کی جان کو بہت خطرہ ہے اور ایک سرکاری آفیسر انہیں مختلف طرح سے ڈرا رہا ہے جبکہ اب تو اس نے ان کے بزنس پارٹنر کو بھی ساتھ ملا لیا ہے۔ جس نے کچھ چیزوں پر قبضہ کر لیا کیونکہ ایک وقت میں نے میں نے وہ چیزیں اسی کے نام کروائیں تھیں۔
سہیل نے انتہائی پریشانی کے عالم میں اپنے گھر والوں سے کہہ ڈالا کہ میں بہت پریشان ہوں اگر مجھے کچھ ہوا تو یہ لوگ زمےدار ہوں گی میری موت کے۔ اس کے علا وہ پولیس، رینجرز اور آرمی چیف سے مقتول نے درخواست کی کہ وہ اس کی جان بچائیں۔