یہ سب قدرت کے ہی کھیل ہیں کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو ہم خوشی سے جھوم اٹھتے ہیں مگر پیدائشی طور پر انہیں کوئی بیماری ہو تو والدین کی خوشی غم میں بدل جاتی ہے۔
جی ہاں آج ہم آپکو کچھ ایسے ہی واقعات بتانے جا رہے ہیں جب خواتین کے ہاں جل پری نما بچوں کی پیدائش ہوئی ، آئیے ان کے بارے میں جانتے ہیں۔
مردہ حالت میں جل پری نما بچہ:
پاکستان کے علاقے نارووال میں جل پیری نما بچے کی پیدائش ہوئی تھی ، اسپتال زرائع کے مطابق خاتون کے ہاں عجیب الخلقت بچے کی پیدائش ہوئی جس کا بڑا سا سر، دو ہاتھ اور پیٹ سے جڑا دم نما ہاتھ تھا ۔ تاہم یاد رہے کہ دل کی مریض اس خاتون کے بچے کو جل پری سے بھی تشبیہ دی گئی اور ماں کو مردہ بچے کی پیدائش کے بارے میں بالکل نہیں بتایا گیا تھا ۔
کراچی میں جل پری نما بچہ:
اللہ کی قدرت ہے وہ جو چاہے کر سکتا ہے یہی بات ہے کہ اب ایک ایسے بچے کی پیدائش ہوئی جو دکھنے میں جل پری جیسا ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ اندرون سندھ کے ایک جوڑے کے ہاں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اسپتال کراچی میں ایسے بچے کی پیدائش ہوئی جس کی دونوں ٹانگیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں۔
ڈاکٹر محبوب علی کا کہنا ہے کہ ایسا سیرینو میلیا نامی ایک بیماری کی وجہ سے ہوتا ہے یہی نہیں اس بیماری کو مرمیڈ سینڈروم بھی کہا جاتا ہے۔ جن بچوں کو یہ بیماری لاحق ہوتی ہے ان کے جسم کا اوپر وال حصہ تو عام انسانوں کی طرح ہوتا ہے مگر جسم کا نچلا دھڑ مچھلی کی طرح کا ہوتا ہے۔
اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر محبوب کا کہنا تھا کہ جل پری نما اس بچے کا مثانہ نہیں ہے، جگر و دیگر اعضاء کا سائز بھی چھوٹا ہے، بیماری کے باعث دونوں ٹانگیں جڑی ہوئی ہیں ۔ مزید یہ کہ یہ مرض 1 لاکھ حاملہ خواتین میں سے کسی ایک کے پیٹ میں موجود بچے کو لاحق ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ڈاکٹرز کے مطابق اس طرح کے بچے بہت کم پیدا ہوتے ہیں مگر ، اس وقت پوری دنیا میں اس طرح کے 300 کیسز ہی سامنے آئے ہیں اور اس بیماری کا شکار بچوں کی موت چند ہی گھنٹوں میں جاتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ واقعہ جنوری 2022 کو سامنے آیا اور اب تک اس بچے سے متعلق کوئی بھی مزید خبر سامنے نہیں آ سکی۔
بھارت کا دوسرا جل پری نما بچہ:
یہ واقعہ بھارتی ریاست کلکتہ میں پیش آیا جہاں 23 سالہ مسکورا بی بی جل پری نما بچے کو جنم دیا جس کا اوپر والا دھڑ تو انسانوں جیساہے پر نچلا دھڑ نامکمل رہ گیا ہے۔
بچے کی والدہ کہتی ہیں کہ غربتی کی وجہ سے بچے کی پیدائش سے پہلے الٹراساؤنڈ نہیں کروا سکی اس لیے جب بچہ پیدا ہوا تو ہی اس کی عجیب وغریب حالت کا علم ہوا۔
اس سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر سودیپ ساہا کہتے ہیں کہ بلڈ سرکولیشن میں کمی کی وجہ سے ایسا بچہ پیدا ہوا جبکہ یہ بھارت کا دوسرا جل پری نما بچہ ہے کیونکہ اس سے پہلے ریاست اتر پردیش میں ایسے ایک بچے کی پیدائش ہوئی جو صرف 10 منٹ ہی زندہ رہ سکا اور انتقال کر گیا۔