28 ہزار میں نئی مرسڈیز گاڑی خریدیں ۔۔ دیکھیں ان پرانی یادوں کو جب پاکستانی عوام خوشحال ہوا کرتی تھی

ہماری ویب  |  Jul 28, 2022

پاکستان کو چلانے کیلئے آج قرضے لینے پڑتے ہیں مگر ایک وقت ایسا بھی تھا جب ہمیں مرسیڈیز گاڑی 28 ہزار میں مل جاتی تھی اور ٹیلی فون کا ماہانہ بل صرف 16 روپے ہوا کرتا تھا۔ آئیے آج ہم آپکو اس دور کی کچھ سنہری یادیں دیکھاتے ہیں جو آپ کا دن اچھا کرنے میں بہت مدد گار ثابت ہونگی۔

ڈالڈا گھی:

ہم آج بہت سے کوکنگ آئل اور گھی استعمال کرتے ہیں پر ہمارے بڑوں کا اعتبار ڈالڈا پر بہت ہوتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے اس اشتہار پر بنی خاتون کو کو دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ جیسے اس میں بنا کھانا بہت لذیز ہے۔

مرسڈیز گاڑی:

آج کے دور میں موٹر سائیکل بھی 70 ہزار سے زائد کی ملتی ہے پر اس دور میں شاہانہ طرز والی گاڑی مرسڈیز بھی 28 ہزار 500 میں آ جاتی تھی۔ یہ ایک ایسی گاڑی ہے جس میں تقریباََ 4 ستے 5 افراد آرام سے دور تک بھی اپنی منزل تک جا سکتے ہیں۔

بسکٹ چھوٹے بچوں کو بھی کھلاتے تھے:

یہ وہ دور تھا جب چھوٹے بچوں کو بسکٹ اچھی گذا کے طو3ر پر کھلایا جاتا تھا۔

ٹیلی فون کے بغیر گھر ادھورا ہے:

آج موبائل فون میں اگر غریب آدمی 100 روپے کا بھی بیلنس ڈلوائے تو چند گھنٹوں میں یہ ختم ہو جاتا ہے مگر پاکستانی عوام کیلئے وہ بھی کیا سہانا وقت ہو گا جب پورے مہینے کا بل صرف 16 روپے آتا تھا ۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ہر گھر میں موبائل فون نظر آتے تھے۔

باٹا کے جوتے:

کہا یہ جاتا ہے کہ باٹا کا جوتا پرانے وقتوں میں جب لیا جاتا تھا تو وہ کافی وقت نکال جاتا تھا اور ٹوٹتا نہیں تھا لیکن اس اشتہار کو تو دیکھ کر لگتا ہے کہ ان کے جوتوں کا انداز بھی بہت خوب ہوتا تھا جسے پہننے کے بعد ہر کسی کی شخصیت میں خوب نکھار پیدا ہوتا تھا۔

تلو بناسپتی:

آپ نے یہ مشہور جملہ تو سنا ہی ہو گا کہ اماں تلو میں پکاؤ ہمیں صحت مند بناؤ، بالکل اسی طرح اس اشتہار میں بھی لوگ ایک فیملی کو دیکھایا گیا جس میں ماں باپ بچوں کو اسکول سے لاتے ہوئے بہت خوش ہو رہے ہیں اور بچے بھی غوشگوار موڈ میں بھاگ دوڑ رہے ہیں۔

ہنڈا موٹر سائیکل:

موٹر سائیکل شروع سے ہی نوجوانوں کو پسند رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ایک وقت تھا کہ ہر کوئی یہی کہتا تھا کہ میں تے ہنڈا ہی لے ساں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More