کچھ تصویروں کو دیکھنے سے ہمیں فوراً ہی معلوم ہو جاتا ہے کہ ان میں کیا کچھ دکھائی دے رہا ہے۔ لیکن کچھ ایسی تصاویر بھی ہوتی ہیں جنہیں دیکھنے کے بعد ہم کچھ دیر ٹہر جاتے ہیں اور یہ سوچتے ہیں کہ اس میں کتنی چیزیں ہیں جو ہمیں مشکل سے دکھائی دے رہی ہیں ایسی تصاویر دراصل ہماری ذہانت کا پتہ دیتی ہیں کہ ہماری آنکھیں کتنی تیز ہیں جو یہ پہچان کر رہی ہیں کہ یہ کیا شکل دکھ رہی ہے اور دماغ سے ہمارے نیورون سسٹم کو سگنل دے رہا ہے کہ اس چیز کا کیا نام ہے۔ ایسی ہی کچھ تصاویر ہم بھی آپ کو دکھاتے رہتے ہیں جن میں ایک سے زائد شکلیں ہوتی ہیں، بس پہچاننے والے کی نظروں پر منحصر کرتا ہے کہ کیا حقیقت ہے اور کیا پوشیدہ ہے۔
اس تصویر میں آپ کو ایک درخت دکھائی دے رہا ہے جس کے پتے خزاں سے جھڑ چکے ہیں۔ دراصل یہ درخت ایک جاپانی آرٹسٹ کی تخلیق ہے جس نے خزاں کے موسم میں بے جان درخت کی ایک تصویر بنائی ہے۔ اس تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ درخت کی 3 بڑی شاخیں ہیں اور ان 3 شاخوں سے مزید شاخیں نکل رہی ہیں۔ لیکن ہر ایک بڑی شاخ میں انسانی شکل کا نصف حصہ موجود ہے۔
یہ 3 انسان ہی نہیں بلکہ 3 نسلوں کو ظاہر کر رہے ہیں۔ جاپانی آرٹسٹ کی اس تصویر میں سب سے پہلے سب سے بڑی شاخ پر ایک بزرگ کی شبیہہ ہے، دوسری شاخ پر ایک مرد کی شبیہہ جبکہ تیسری شاخ پر ایک نوجوان کی شکل ہے۔
آرٹسٹ نے بڑی مہارت سے اس میں یہ دکھانے کی کوشش کی ہے کہ کوئی درخت ہو یا گھر اس وقت مضبوط بنتا ہے جب اس کی بنیادیں بزرگوں کے سائے میں پروان چڑھیں۔